You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ وَحَبْلٌ مَمْدُودٌ بَيْنَ سَارِيَتَيْنِ فَقَالَ مَا هَذَا قَالُوا لِزَيْنَبَ تُصَلِّي فَإِذَا كَسِلَتْ أَوْ فَتَرَتْ أَمْسَكَتْ بِهِ فَقَالَ حُلُّوهُ لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ نَشَاطَهُ فَإِذَا كَسِلَ أَوْ فَتَرَ قَعَدَ وَفِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ فَلْيَقْعُدْ
Anas reported that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) entered the mosque (and he found) a rope tied between the two pillars; so he said: What is this? They said: It is for Zainab. She prays and when she slackens or feels tired she holds it. Upon this he (the Holy Prophet) said: Untie it. Let one pray as long as one feels fresh but when one slackens or becomes tired one must stop it. (And in the hadith transmitted by Zuhair it is: He should sit down.
ابوبکر بن ابی شیبہ نے کہا:ہمیں ابن علیہ نے حدیث سنائی،نیز زہیر بن حرب نے کہا:ہمیں اسماعیل نے حدیث سنائی،ان دونوں(ابن علیہ اوراسماعیل) نے عبدالعزیز بن صہیب سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،انھوں نے کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے اور(دیکھا کہ) دو ستونوں کے درمیان ایک رسی لٹکی ہوئی ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:یہ کیا ہے؟صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کرام نے عرض کی:حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی رسی ہے،وہ نماز پڑھتی رہتی ہیں،جب سست پڑتی ہیں یا تھک جاتی ہیں تو اس کو پکڑ لیتی ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اسے کھول دو،ہرشخص نماز پڑھے جب تک ہشاش بشاش رہے،جب سست پڑ جائے یا تھک جائے تو بیٹھ جائے۔زہیر کی روایت میں(قعد کی بجائے) فلیقعد ہے۔یعنی ماضی کی بجائے امر کا صیغہ استعمال کیا،مفہوم ایک ہی ہے۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1371 ´نمازی اونگھنے لگے تو کیا کرے؟` انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں داخل ہوئے، تو دو ستونوں کے درمیان ایک رسی تنی ہوئی دیکھی، پوچھا ”یہ رسی کیسی ہے؟“ لوگوں نے کہا: زینب کی ہے، وہ یہاں نماز پڑھتی ہیں، جب تھک جاتی ہیں تو اسی رسی سے لٹک جاتی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے کھول دو، اسے کھول دو، تم میں سے نماز پڑھنے والے کو نماز اپنی نشاط اور چستی میں پڑھنی چاہیئے، اور جب تھک جائے تو بیٹھ رہے“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1371] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) صحابیات میں متعدد کا نام زینب تھا۔ ان میں سے دو خواتین امہات المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہیں۔ اس حدیث میں کس زینب کا ذکر ہے۔ اس کے متعلق حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے فتح الباری میں تفصیل سے کلام کیا ہے۔ ان کا رجحان اس طرف معلوم ہوتا ہے کہ یہ خاتون ام المومنین حضرت زینب بن حجش رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہیں۔ واللہ أعلم۔ (فتح الباري، 47/3، حدیث: 1150) (2) عبادت اور ذکر کی مقدار اس حد تک مقرر کرنی چاہیے کہ انسان بہت زیادہ مشقت محسوس نہ کرے۔ (3) مشقت محسوس کرنے کی صورت میں اپنے طور پر مقرر نفلی عبادت میں کمی کرنا جائز ہے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1371