You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ لَقِيتُ أَبَا مَسْعُودٍ عِنْدَ الْبَيْتِ فَقُلْتُ حَدِيثٌ بَلَغَنِي عَنْكَ فِي الْآيَتَيْنِ فِي سُورَةِ الْبَقَرَةِ فَقَالَ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْآيَتَانِ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ مَنْ قَرَأَهُمَا فِي لَيْلَةٍ كَفَتَاهُ
Abd al-Rahman b. Yazid reported: I met Abu Mas'ud near the House (Ka'ba) and said to him: A hadith has been conveyed to me on your authority about the two (concluding verses of Surah al-Baqara. He said: Yes. The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) (in fact) said: Anyone who recites the two verses at the end of Surah al-Baqara at night, they would suffice for him.
زہیر نے کہا:ہم سے منصور نے حدیث بیان کی،انھوں نے ابراہیم سے اور انھوں نے عبدالرحما بن یزید سے ر وایت کی،انھوں نے کہا:میں بیت اللہ کے پاس حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملا تو میں نے کہا:مجھے آپ کے حوالے سے سورہ بقرہ کی دو آیتوں کے بارے میں حدیث پہنچی ہے۔تو انھوں نے کہا:ہاں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا:سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں،جو شخص رات میں انھیں پڑھے گا وہ اس کے لئے کافی ہوں گی۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1368 ´تہجد (قیام اللیل) کے بدلے کس عمل کے کافی ہونے کی امید کی جاتی ہے؟` ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سورۃ البقرہ کی آخر کی دو آیتیں جو رات میں پڑھے گا، تو وہ دونوں آیتیں اس کو کافی ہوں گی“ ۱؎۔ حفص نے اپنی حدیث میں کہا کہ عبدالرحمٰن کہتے ہیں: میں نے ابومسعود رضی اللہ عنہ سے ملاقات کی وہ طواف کر رہے تھے تو انہوں نے مجھ سے یہ حدیث بیان کی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1368] اردو حاشہ: فائدہ: کافی ہونے کا یہ مطلب ہے کہ جس کو تہجد کا وقت نہ ملا۔ وہ کم از کم یہ دو آیتیں ہی تلاوت کرلے۔ تو اسے اللہ کی وہ رحمت حاصل ہوجائےگی۔ جوتہجد پڑھنے والے کوحاصل ہوتی ہے۔ یا یہ مطلب ہے کہ پریشانیوں اور آفات سے بچاؤ کےلئے کافی ہوں گی۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1368