You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ مُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ عَنْ التَّطَوُّعِ بَعْدَ الْعَصْرِ فَقَالَ كَانَ عُمَرُ يَضْرِبُ الْأَيْدِي عَلَى صَلَاةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ وَكُنَّا نُصَلِّي عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ قَبْلَ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ فَقُلْتُ لَهُ أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّاهُمَا قَالَ كَانَ يَرَانَا نُصَلِّيهِمَا فَلَمْ يَأْمُرْنَا وَلَمْ يَنْهَنَا
Mukhtar b. Fulful said: I asked Anas b. Malik about the voluntary prayers after the afternoon prayer, and he replied: 'Umar struck hit hands on prayer observed after the 'Asr prayer and we used to observe two rak'ahs after the sun set before the evening prayer during the time of the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ). I said to him: Did the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) observe them? He said: He saw us observing them, but he neither commanded us nor forbade us to do so.
مختار بن فلفل سے روایت ہے ،انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عصر کے بعد نفل نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے کہا:حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ عصر کے بعد نماز پڑھنے پر ہاتھوں پر مارتے تھے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کےدور میں ہم سورج کے غروب ہوجانے کے بعد نماز مغرب سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے۔تو میں نے ان سے پوچھا:کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دو رکعتیں پڑھیں؟انھوں نے کہا:آپ ہمیں پڑھتا دیکھتے تھے آپ نے نہ ہمیں حکم دیا اور نہ روکا۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1163 ´مغرب سے پہلے کی دو رکعت سنت کا بیان۔` انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں مؤذن اذان دیتا تو لوگ اتنی کثرت سے مغرب سے پہلے دو رکعت پڑھنے کے لیے کھڑے ہوتے کہ محسوس ہوتا کہ نماز مغرب کے لیے اقامت کہہ دی گئی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1163] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) مغرب کے فرضوں سے پہلے دو رکعت سنت غیر مؤکدہ پڑھنا صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین کامعمول تھا۔ (2) اقامت ہونے پر نماز باجماعت کی ادایئگی کے لئے سب لوگ کھڑے ہوجاتے ہیں۔ صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین مغرب کی پہلی سنتیں پڑھنے کےلئے بھی اس طرح کھڑے ہوجاتے تھے یعنی تمام صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین پڑھتے تھے۔ (3) بعض لوگ شبہ پیش کرتے ہیں۔ چونکہ نماز مغرب کا وقت مختصر ہوتا ہے۔ اس لئے اس سے پہلے سنتیں پڑھنے سےفرض نماز کی ادایئگی میں تاخیر ہوجاتی ہے۔ لیکن یہ شبہ درست نہیں کیونکہ فرض سے پہلےاور بعد کی سنتیں اسی نماز کا حصہ ہوتی ہیں۔ اس لئے سنتوں کی ادایئگی کو فرض میں تاخیر کا سبب قرار نہیں دیا جا سکتا۔ بلکہ کہا جا سکتا ہے کہ فرض نماز کا مسنون وقت یہی ہے کہ اذان کے بعد دو رکعت سنت پڑھ کرجماعت کھڑی ہو۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1163