You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْخَوْفِ فِي بَعْضِ أَيَّامِهِ فَقَامَتْ طَائِفَةٌ مَعَهُ وَطَائِفَةٌ بِإِزَاءِ الْعَدُوِّ فَصَلَّى بِالَّذِينَ مَعَهُ رَكْعَةً ثُمَّ ذَهَبُوا وَجَاءَ الْآخَرُونَ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَةً ثُمَّ قَضَتْ الطَّائِفَتَانِ رَكْعَةً رَكْعَةً قَالَ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ فَإِذَا كَانَ خَوْفٌ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ فَصَلِّ رَاكِبًا أَوْ قَائِمًا تُومِئُ إِيمَاءً
Ibn Umar reported that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) observed prayer in danger on some day (in this way): a group stood with him (the Holy Prophet) (for prayer) and the other group stood In front of the enemy. Then those who were with (him) observed one rak'ah of prayer and they went back and the others came and they observed one rak'ah (with him). Then both the groups completed one rak'ah each. Ibn Umar said: When there is greater danger, then observe prayer even on the ride or with the help of gestures in a standing posture.
نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی،انھوں نے کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ا پنے جنگ کے ایام میں سے ایک دن نماز خوف پڑھائی،ایک گروہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز کے لئے کھڑہوگیا۔اور دوسرا دشمن کے بالمقابل۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتھ کھڑے ہونے والوں کو ایک رکعت پڑھا دی،پھر یہ لوگ(دشمن کے مقابلےمیں ) چلے گئے اور دوسرے آگئے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بھی ایک رکعت پڑھا دی،پھر ان دونوں گروہوں نے(یکے بعد دیگرے) ایک ایک رکعت اداکرلی۔(نافع) نے کہا:ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا:اگر خوف اس سے زیادہ ہو(اور صف بندی ممکن نہ ہو) تو سواری پر یا کھڑے کھڑے اشاارہ کرو اور نماز پڑھ لو۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1258 ´ڈر کی حالت میں نماز پڑھنے کا بیان۔` عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز خوف کی (کیفیت) کے بارے میں فرمایا: ”امام اپنے ساتھ مجاہدین کی ایک جماعت کو نماز پڑھائے، اور وہ ایک رکعت ادا کریں، اور دوسری جماعت ان کے اور دشمن کے درمیان متعین رہے، پھر جس گروہ نے ایک رکعت اپنے امام کے ساتھ پڑھی وہ ہٹ کر اس جماعت کی جگہ چلی جائے جس نے نماز نہیں پڑھی، اور جنہوں نے نماز نہیں پڑھی ہے وہ آئیں، اور اپنے امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھیں، اب امام تو اپنی نماز سے فارغ ہو جائے گا، اور دونوں جماعتوں میں سے ہر ایک اپنی ایک ایک رکعت پڑھیں، اگر خوف و دہشت اس سے بھ۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1258] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) نماز اتنی اہم عبادت ہے۔ کہ حالت جنگ میں بھی معاف نہیں البتہ اس صورت میں اس کا طریقہ بدل جاتا ہے۔ اور بہت سے احکام میں نرمی آ جاتی ہے۔ (2) نماز خوف کی متعدد صورتیں ہیں۔ حالات کے مطابق ان میں سے کوئی سی صورت اختیار کی جا سکتی ہے۔ (3) اس حدیث میں مذکور صورت پر اس وقت عمل ہوتا ہے جب دشمن قبلے کی طرف نہ ہو۔ اس صورت میں فوج کے دو حصے کیے جائیں گے۔ پہلا گروہ امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھ کرچلا جائے گا۔ اس اثناء میں دوسرا گروہ دشمن کے مقابلے میں کھڑا رہے گا۔ جب پہلا گروہ دشمن کے سامنے پہنچ جائے گا۔ تو دوسرا گروہ امام کے ساتھ آ کر ایک رکعت پڑھ لے گا۔ اور دوسری رکعت اکیلے اکیلے ادا کی جائے گی۔ جیسے مقتدی کی ایک رکعت رہ گئی ہو تو وہ بعد میں ادا کرلیتا ہے۔ پہلے گروہ کے افراد اپنے اپنے مقام پر ایک ایک رکعت پڑھ لیں گے۔ اگر معروف طریقے سے ادا کرنا ممکن نہ ہو۔ تو اشارے سے رکوع سجدہ کر لیا جائے۔ اگرچہ قبلے کی طرف منہ نہ ہو۔ (4) زیادہ سخت حالات میں جب اس قدر بھی جماعت کا اہتمام ممکن نہ ہو تو لڑائی کے دوران میں چلتے پھرتے ہی اشارے سے نماز پڑھ لی جائے۔ اگر قبلہ رو ہونا ممکن نہ ہو تو بغیرقبلے کی طرف منہ کئے پڑھ لی جائے۔ (5) نماز خوف کے دوسرے طریقے بھی مختلف احادیث میں وارد ہیں۔ جن میں کچھ اگلی احادیث میں بیان کئے گئے ہیں۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1258