You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَخْطُبُ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ دَخَلَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ فَعَرَّضَ بِهِ عُمَرُ فَقَالَ مَا بَالُ رِجَالٍ يَتَأَخَّرُونَ بَعْدَ النِّدَاءِ فَقَالَ عُثْمَانُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَا زِدْتُ حِينَ سَمِعْتُ النِّدَاءَ أَنْ تَوَضَّأْتُ ثُمَّ أَقْبَلْتُ فَقَالَ عُمَرُ وَالْوُضُوءَ أَيْضًا أَلَمْ تَسْمَعُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْجُمُعَةِ فَلْيَغْتَسِلْ
Abu Huraira reported: Umar b. Khattab was delivering a sermon to the people on Friday when 'Uthman b. 'Affan came there. 'Umar hinting to him said: What would become of those persons who come after the call to prayer? Upon this 'Uthman said: Commander of the faithful, I did no more than this that after listening to the call, I performed ablution and came (to the mosque). 'Umar said: Just ablution! Did you not hear the Messenger of Allah (my peace be upon him) say this: When any one of you comes for Jumu'a, he should take a bath.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: (ایک بار) حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ جمعے کے دن لوگوں کو خطبہ ارشادفرمارہے تھے کہ اسی دوران میں حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسجد میں داخل ہوئے۔حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان پر تعریف کی(اعتراض کیا) اور کہا:لوگوں کو کیا ہوا کہ اذان کےبعد دیر لگاتے ہیں؟حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا :اے امیر المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ !میں نے اذان سننے پر اس سے زیادہ کچھ نہیں کیا کہ وضو کیا ہے اورحاضر ہوگیاہوں،اس پر عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اور وہ بھی(صرف) وضو؟ کیا تم لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے نہیں سنا: جب تم میں سے کوئی جمعے کے لئے آئے تو وہ غسل کرے؟
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 340 ´جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے کہ اسی دوران ایک آدمی ۱؎ داخل ہوا تو آپ نے کہا: کیا تم لوگ نماز (میں اول وقت آنے) سے رکے رہتے ہو؟ اس شخص نے کہا: جوں ہی میں نے اذان سنی ہے وضو کر کے آ گیا ہوں، اس پر عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اچھا صرف وضو ہی؟ کیا تم لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے نہیں سنا ہے: ”جب تم میں سے کوئی جمعہ کے لیے آئے تو چاہیئے کہ غسل کرے۔“ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 340] 340۔ اردو حاشیہ: دوران خطبہ تاخیر سے آنے والے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ تھے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ جیسی عظیم شخصیت کو برسر منبر اجلّہ صحابہ کی موجودگی میں اس طرح تنبیہ کرنا دلیل ہے کہ وہ لوگ بالعموم جمعہ کے غسل کو واجب سمجھتے تھے، اگر یہ مستحب محض ہوتا تو اس انداز میں ہرگز تنبیہ نہ کی جاتی۔ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 340