You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عِمْرَانَ التُّجِيبِيُّ، أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَسَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ، يَقُولَانِ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ» قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: فَأَخْبَرَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ يُحَدِّثُهُمْ هَؤُلَاءِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ثُمَّ يَقُولُ وَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُلْحِقُ مَعَهُنَّ: «وَلَا يَنْتَهِبُ نُهْبَةً ذَاتَ شَرَفٍ يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ حِينَ يَنْتَهِبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ»
Abu Huraira reported that the Messenger of Allah observed: The fornicator who fornicates is not a believer so long as he commits it and no thief who steals is a believer as long as he commits theft, and no drunkard who drinks wine is a believer as long as he drinks it. 'Abdul-Malik b. Abi Bakr' narrated this on the authority of Abu Bakr b. Abdur-Rahman b. Harith and then said: Abu Huraira made this addition: No plunderer who plunders a valuable thing that attracts the attention of people is a believer so long as he commits this act.
یونس بن ابن شہاب سے خبر دی ، انہوں نے کہا : میں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن اور سعید بن مسیب سے سنا، دونوں کہتے تھے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا : بلاشبہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’زانی زنا نہیں کرتا کہ جب زنا کر رہا ہو تو وہ مومن ہو ، چور چوری نہیں کرتا کہ جب چوری کرر ہا ہو تو وہ مومن ہو ، شرابی شراب نہیں پیتا کہ جب شراب پی رہا ہو تو وہ مومن ہو ۔ ‘‘ابن شہاب نے بیان کیا کہ عبد الملک بن ابی بکر بن عبد الرحمٰن نے مجھےخبر دی کہ ( اس کے والد) ابوبکر ان کے سامنے حضرت ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے یہ سب باتیں روایت کرتے ، پھرکہتے: اور ابوہریرہرضی اللہ عنہ ان میں یہ بات بھی شامل کرتے تھے کہ ’’کسی بڑی قدر و قیمت والی چیز کو ، جس کی وجہ سے لوگ لوٹنے والے کی طرف نظر اٹھا کر دیکھتے ہوں ، وہ نہیں لوٹتا کہ جب لوٹ رہا ہو تو وہ مومن ہو ۔‘‘
حافظ عمران ايوب لاهوري حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 2475 ´ایمان کی نفی سے مراد نفی کمال ہے` «. . .قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَسْرِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ، وَلَا يَنْتَهِبُ نُهْبَةً يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ حِينَ يَنْتَهِبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ . . .» ”. . . نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، زانی مومن رہتے ہوئے زنا نہیں کر سکتا۔ شراب خوار مومن رہتے ہوئے شراب نہیں پی سکتا۔ چور مومن رہتے ہوئے چوری نہیں کر سکتا۔ اور کوئی شخص مومن رہتے ہوئے لوٹ اور غارت گری نہیں کر سکتا کہ لوگوں کی نظریں اس کی طرف اٹھی ہوئی ہوں اور وہ لوٹ رہا ہو . . .“ [صحيح البخاري/كِتَاب الْمَظَالِمِ: 2475] لغوی توضیح: «الْخَمْرَ» شراب۔ «السَّارق» چور۔ «نُهْبَة» ڈاکہ۔ فہم الحدیث: اس حدیث میں ایمان کی نفی سے مراد نفی کمال ہے یعنی زانی زنا کرتے وقت کامل مومن نہیں ہوتا، یہ مطلب نہیں کہ اس میں ایمان ہوتا ہی نہیں کیونکہ ایک دوسری حدیث میں ہے کہ شرک نہ کرنے والا شخص جنت میں داخل ہو جائے گا خواہ اس نے زنا یا چوری کی ہو۔ [صحيح: مسند احمد 260/4] ↰شیخ شعیب ارناؤط اسے صحیح کہتے ہیں۔ [مسند احمد محقق 18310] واضح رہے کہ آئمہ سلف کا اجماع ہے کہ کبیرہ گناہ کا مرتکب اگر شرک نہ کرتا ہو تو وہ کافر نہیں بلکہ مومن ہی ہے، البتہ اس کے ایمان میں نقص ہے۔ [شرح مسلم للنوي 42/2، فتح الباري 60/12، مجموع الفتاويٰ لا بن تيمية 92/20] جواہر الایمان شرح الولووالمرجان، حدیث\صفحہ نمبر: 36