You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ وَعَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ دُعَائِهِ إِلَّا فِي الِاسْتِسْقَاءِ حَتَّى يُرَى بَيَاضُ إِبْطَيْهِ غَيْرَ أَنَّ عَبْدَ الْأَعْلَى قَالَ يُرَى بَيَاضُ إِبْطِهِ أَوْ بَيَاضُ إِبْطَيْهِ
Anas reported that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) was not accustomed to raice his hands in any supplication he made except when praying for rain. (He would then raise [his hands] high enough) that the whiteness of his armpits became visible. 'Abd al-A'la said that (he was in doubt whether it was) the whiteness of his armpit or armpits.
ابن ابی عدی اور عبدالاعلیٰ نے سعید(بن ابی عروبہ) سے ،انھوں نے قتادہ سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم استسقاء کے سوا کسی اور دعا کے لئے اپنے ہاتھ(اتنے زیادہ) بلند نہیں کرتےتھے۔یہاں تک کہ اس سے آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھائی دینے لگتی،البتہ عبدالاعلیٰ نے(شک کے ساتھ) کہا یری بیاض ابطہ اوبیاض ابطیہ (آپ کی بغل کی سفیدی یا دونوں بغلوں کی سفیدی دیکھائی دینے لگتی۔)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1170 ´نماز استسقا میں دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا بیان۔` انس رضی اللہ عنہ وہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم استسقا کے علاوہ کسی دعا میں (اتنا) ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے (اس موقعہ پر) آپ اپنے دونوں ہاتھ اتنا اٹھاتے کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی جا سکتی تھی ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب صلاة الاستسقاء /حدیث: 1170] 1170۔ اردو حاشیہ: دعا کے آداب میں سے ایک یہ ہے کہ ہاتھ اٹھا کر دعا کی جائے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جن مواقع پر ہاتھ اٹھا کر دعا کی ہے، ان میں ایک استسقاء کا موقع ہے بلکہ اس موقع پر تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ اٹھانے میں مبالغے سے کام لیا یعنی خوب ہاتھ اٹھائے جیسا کہ اگلی روایت میں صراحت ہے۔ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1170