You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ مَسْعُودَ بْنَ الْحَكَمِ يُحَدِّثُ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ رَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فَقُمْنَا وَقَعَدَ فَقَعَدْنَا يَعْنِي فِي الْجَنَازَةِ
It is narrated on the authority of Muhammad b. Munkadir that he said: I heard from Mas'ud b. al-Hakam who narrated it on the authority of Hadrat 'Ali that he said: We saw the Prophet ( صلی اللہ علیہ وسلم ) stood up for a (bier) and we also stood up; he sat down and we too sat down.
عبدالرحمان بن مہدی نے کہا:ہمیں شعبہ نے محمد بن منکدر سے حدیث سنائی،کہا:میں نے مسعود بن حکم سے سنا،وہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کررہے تھے،انھوں نے کہا:ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو ہم بھی کھڑے ہوئے اور آپ بیٹھنے لگے تگو ہم بھی بیٹھنے لگے،یعنی جنازے میں۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1544 ´جنازہ دیکھ کر کھڑے ہونے کا بیان۔` علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک جنازہ کے لیے کھڑے ہوئے تو ہم بھی کھڑے ہوئے، پھر آپ بیٹھ گئے، تو ہم بھی بیٹھ گئے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجنائز/حدیث: 1544] اردو حاشہ: فائدہ: حضرت اس حدیث سے بظاہر معلوم ہوتا ہے۔ کہ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہونا منسوخ ہے۔ لیکن یہ اس صورت میں ہے جب (قام) اور (قمنا) کے لفظ میں استمرار (ایک کام بار بار کرنے) کا مفہوم سمجھا جائے اور یوں ترجمہ کیا جائے۔ نبی ﷺ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوتے تھے تو ہم بھی کھڑے ہوتے تھے۔ پھر نبی کریمﷺ بیٹھنے لگے تو ہم نے بھی بیٹھنا شروع کردیا۔ لیکن اس کا ایک دوسرا ترجمہ بھی ہوسکتا ہے۔ یعنی (قام) اور (قمنا) سے ایک دفعہ کا واقعہ سمجھا جائے تو مطلب یہ ہوگا۔ رسول اللہ ﷺ جنازہ دیکھ کر کھڑے ہوئے تو ہم بھی کھڑے ہوگئے حتیٰ کہ نبی کریمﷺ کھڑے ہوئے تو ہم بھی کھڑے ہوگئے نبی کریمﷺ بیٹھے تو ہم بھی بیٹھ گئے۔ یعنی جب تک نبی کریمﷺ کھڑے رہے ہم بھی کھڑے رہے۔ جب جنازہ گزر گیا تو نبی کریمﷺبیٹھ گئے تب ہم بھی بیٹھ گئے۔ اس صورت میں کھڑا ہونا منسوخ نہیں سمجھاجائے گا۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1544