You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ وَهَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عِيَاضُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ مِنْ الْوَرِقِ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ مِنْ الْإِبِلِ صَدَقَةٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ مِنْ التَّمْرِ صَدَقَةٌ
Jabir b. 'Abdullah reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: No Sadaqa is payable on less than five fiqiyas of silver, and on less than five heads of camels, and less than five wasqs of dates.
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خبردی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں صدقہ نہیں اور نہ پانچ اونٹوں سے کم میں صدقہ ہے اور نہ ہی پانچ وسق سے کم کھجوروں میں صدقہ ہے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 273 ´پانچ اوقیوں سے کم چاندی پر زکوٰۃ نہیں ہے` «. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”ليس فيما دون خمسة اوسق من التمر صدقة، وليس فيما دون خمس اواق من الورق صدقة، وليس فيما دون خمس ذود من الإبل صدقة . . .» ”. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ وسق سے کم کھجوروں میں کوئی صدقہ (عشر) نہیں ہے اور پانچ اوقیوں سے کم چاندی میں کوئی صدقہ (زکوٰة) نہیں ہے اور پانچ اونٹوں سے کم میں کوئی صدقہ (زکوة) نہیں ہے . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 273] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 1459، من حديث مالك به] تفقه ➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لَا صَدَقَةَ فِيْ شَيْءٍ مِنَ الزَّرْعِ أَوِ الْكَرْمِ حَتَّى يَكُوْنَ خَمْسَةُ أَوْسُقٍ وَلَا فِي الرَّقَّةِ حَتَّى تَبْلُغَ مِئَتَيْ دِرْهَمٍ» کسی کھیتی (غلے) یا کھجور میں کوئی عشر نہیں ہے إلا یہ کہ پانچ وسق ہوجائے اور چاندی میں کوئی زکواۃ نہیں ہے إلا یہ کہ دوسو درہم تک پہنچ جائے (3078: شرح معانی الآثار للطحاوی 35/2 و سندہ حسن) حافظ ابن عبدالبر نے فرمایا کہ یہ جلیل القدر سنت ہے جسے سب کی طرف سے تلقی بالقبول حاصل ہے۔ [التمهيد 20/136] ➋ ایک وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے اور ایک حجازی صاع 5 رطل اور ثلث = دو سیر چار چھٹانک یعنی 2 کلوگرام 99 گرام 520 ملی گرام، دیکھئے مولانا فاروق اصغر صارم رحمہ اللہ کی کتاب ”اسلامی اوزان“ [ص59] صاع کے صحیح وزن کے بارے میں علمائے حق کا باہم اختلاف ہے لہٰذا بہتر یہی ہے کہ ڈھائی کلو (2 کلو 500 گرام) قرار دے کر صدقہ نکالا جائے تاکہ آدمی شک وشبہ سے بچا رہے۔ واللہ اعلم ➌ ایک اوقیہ میں چالیس درہم ہوتے ہیں جو دو چھٹانک چھ ماشہ اور 472۔ 1220 گرام ہوتا ہے۔ دیکھئے: [اسلامي اوزان ص21] ➍ پورا سال گزرنے کے بعد ہی زکوٰۃ فرض ہوتی ہے۔ ➎ تفقہ نمبر 2 سے ثابت ہوتا ہے کہ جس کا غلہ فصل وغیرہ 750 کلوگرام یا دوسرے قول میں 630 کلوگرام سے کم ہو تو اس میں عشر ضروری نہیں ہے۔ مذکورہ حد تک پہنچنے کے بعد ہی عشر فرض ہوتا ہے۔ نیز دیکھئے: [ح 402] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 92