You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عُقْبَةَ وَهُوَ ابْنُ حُرَيْثٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ» وَطَبَّقَ شُعْبَةُ يَدَيْهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ، وَكَسَرَ الْإِبْهَامَ فِي الثَّالِثَةِ، قَالَ عُقْبَةُ: وَأَحْسِبُهُ قَالَ: «الشَّهْرُ ثَلَاثُونَ» وَطَبَّقَ كَفَّيْهِ ثَلَاثَ مِرَارٍ
Ibn 'Umar (Allah be pleased with both of them) reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: The month (of Ramadan) may consist of twenty nine days, and Shu'ba (one of the narrators) (gave a practical demonstration how the Holy prophet ( صلی اللہ علیہ وسلم ) explained to them) by unfolding his hands thrice and folding his thumb at the third turn. 'Uqba (one of the narrators in this chain of transmitters) said: I think that he said that the month consists of thirty days and unfolded his palm three times.
شعبہ نے ہمیں عقبہ بن حریث سے حدیث بیان کی،کہا:میں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ،کہہ رہے تھے:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مہینہ انتیس کاہوتاہے۔شعبہ نے تین بار دونوں ہاتھوں کو(دکھا کر) ایک دوسرے سے جوڑا اور تیسری بار انگوٹھا کم کرلیا۔عقبہ نے کہا:میراخیال ہے(پھر)انھوں( ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) نے کہا:مہینہ تیس کاہوتا ہےاور(ایک دفعہ) اپنی دونوں ہتھیلیاں تین بار ایک دوسرے کے ساتھ جوڑیں۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2319 ´مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔` عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم ان پڑھ لوگ ہیں نہ ہم لکھنا جانتے ہیں اور نہ حساب و کتاب، مہینہ ایسا، ایسا اور ایسا ہوتا ہے، (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں سے بتایا)“، راوی حدیث سلیمان نے تیسری بار میں اپنی انگلی بند کر لی، یعنی مہینہ انتیس اور تیس دن کا ہوتا ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب الصيام /حدیث: 2319] فوائد ومسائل: (1) (أمة أمية) اُمی امت اس کلمہ کی توجیہات میں سے ایک توجیہ یہ ہے کہ یہ (اُم) ماں کی طرف منسوب ہے اور مراد ہے ایسے لوگ جو علم و معرفت کے مسائل میں مادری صفات پر قائم ہوں جسے ہم علم سے کورے سے تعبیر کر سکتے ہیں۔ اور عرب میں تعلیم و تعلم اسلام کی برکت ہی سے آیا ہے، اس سے پہلے ان میں یہ فنون گنتی کے لوگ جانتے تھے۔ اسی لیے اس کا ترجمہ ان پڑھ کر دیا جاتا ہے۔ (2) قمری مہینے کبھی انتیس دن کے ہوتے ہیں اور کبھی تیس دن کے۔ اٹھائیس یا اکتیس کے نہیں ہوتے۔ (3) ابوداود کی اس روایت میں اختصار ہے۔ دوسری روایات میں ہے کہ دوسری مرتبہ آپ نے ہاتھوں کی انگلیوں کے ساتھ تین مرتبہ اشارہ کیا۔ یعنی مہینہ کبھی 29 دن کا اور کبھی 30 دن کا ہوتا ہے۔ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2319