You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ رَجُلًا أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ، أَنْ يُعْتِقَ رَقَبَةً، أَوْ يَصُومَ شَهْرَيْنِ، أَوْ يُطْعِمَ سِتِّينَ مِسْكِينًا»
Humaid b. 'Abd al-Rahman reported that Abu Huraira had narrated to him that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) commanded the person (who) broke the fast in Ramadan to free a slave or observe fasts for two (consecutive) months or feed sixty poor persons.
محمد بن رافع،عبدالرزاق ،ابن جریج،ابن شہاب،حمید بن عبدالرحمان،حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو حکم فرمایا جس آدمی نے رمضان میں روزہ توڑ لیا تھا اسے چاہیے کہ وہ ایک غلام آزاد کرے یا دو مہینے کے روزے رکھے یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 261 ´قصداً (جان بوجھ کر) روزہ توڑنے کا کفارہ` «. . . ان رجلا افطر فى رمضان فى زمان النبى صلى الله عليه وسلم فامره رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يكفر بعتق رقبة او صيام شهرين متتابعين او إطعام ستين مسكينا، فقال: لا اجد، فاتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بعرق تمر، فقال: ”خذ هذا فتصدق به.“ فقال: يا رسول الله، ما احد احوج إليه مني، فضحك رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى بدت انيابه ثم قال: ”كله.“ . . .» ”. . . نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک شخص نے (اپنی بیوی کے ساتھ، دن میں جماع کرنے کی وجہ سے) روزہ توڑ دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حکم دیا کہ وہ ایک غلام آزاد کرے یا دو مہینوں کے لگاتار روزے رکھے یا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔ اس نے کہا: میں یہ نہیں کر سکتا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوروں کا ایک ٹوکرا لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”یہ لے لو اور اسے صدقہ کر دو۔“ اس نے کہا: یا رسول اللہ! مجھ سے زیادہ (مدینے میں) کوئی ضرورت مند نہیں ہے جو اس کا محتاج ہو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے حتی کہ آپ کے دندان مبارک نظر آنے لگے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے کھا لو۔ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 261] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 111/83، من حديث ما لك به ورواه البخاري 1936، من حديث ابن شهاب الزهري به] تفقه: ➊ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر بغیر کسی شرعی عذر کے روزہ توڑ دے تو اس کے بارے میں ابوالشعثاء جابر بن زید اور سعید بن جبیر نے فرمایا: ”وہ اس کے بدلے میں ایک روزہ رکھے گا۔“ [مصنف ابن ابي شيبه 105/3ح 9775 وسنده صحیح، وطبعه جديدہ 110/3 ح 12576،، وسنده صحیح] ● ابراہیم نخعی نے کہا: ”وہ ایک روزہ رکھے اور اللہ سے معافی مانگے۔“ [مصنف ابن ابي شيبه 12577 وسنده صحيح] ➋ بعض علماء نے اس حدیث سے استدلال کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمداً روزہ توڑنے والا ایک روزے کے بدلے میں دو مہینے روزے رکھے گا۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 30