You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا أَفْلَحُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: «طَيَّبْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِي لِحُرْمِهِ حِينَ أَحْرَمَ، وَلِحِلِّهِ حِينَ أَحَلَّ، قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بِالْبَيْتِ»
A'isha (Allah be pleased with her), the wife of the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ), reported: I applied perfume to the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) with my own hand before he entered upon the state of Ihram, and as he concluded it before circumambulating the House (for Tawaf-i-lfada).
افلح بن حمید نے قاسم بن محمد کے واسطے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا:جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھا تو احرام کے لیے اور طواف بیت اللہ سے پہلے جب آپ نے احرا م کھو لا تو آپ کے احرا م کھولنے کے لیے میں نے آپ کو اپنے ہا تھ سے خوشبو لگا ئی ۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 304 ´احرام سے قبل خوشبو لگانا جائز ہے` «. . . 386- وبه: أنها قالت: كنت أطيب رسول الله صلى الله عليه وسلم لإحرامه قبل أن يحرم، ولحله قبل أن يطوف بالبيت. . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب احرام باندھتے تو میں احرام باندھنے سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگاتی تھی اور جب احرام کھولتے تو بیت اللہ کا طواف کرنے سے پہلے میں آپ کو خوشبو لگاتی تھی۔ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 304] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 1539، ومسلم 33/1189، من حديث مالك به] تفقه: ➊ احرام سے پہلے جسم اور کپڑوں پر خوشبو لگانا جائز ہے لیکن احرام کی حالت میں خوشبو لگانا جائز نہیں ہے۔ ➋ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو معلوم ہوا کہ ایک آدمی سے (حالتِ احرام میں) خوشبو آرہی ہے تو انہوں نے اسے حکم دیا کہ جاکر اسے دھو لو۔ [الموطأ 1/329 ح737 وسنده صحيح] ➌ احرام سے پہلے خوش بو لگانے کے درج ذیل صحابہ بھی قائل وفاعل تھے: ① عبداللہ بن عباس، عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما [مصنف ابن ابي شيبه نيا نسخه ج3 ص199 ح13490، وسنده صحيح] ② سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا [التمهيد: تحقيق اسامه بن ابراهيم 8/45 وسنده حسن، 19/303 وفيه تحريف من المعلق] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 386