You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ الْقُرِّيُّ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: «أَهَلَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُمْرَةٍ وَأَهَلَّ أَصْحَابُهُ بِحَجٍّ، فَلَمْ يَحِلَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا مَنْ سَاقَ الْهَدْيَ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَحَلَّ بَقِيَّتُهُمْ» فَكَانَ طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللهِ فِيمَنْ سَاقَ الْهَدْيَ فَلَمْ يَحِلَّ "
Muslim al-Qurri heardlbn 'Abbas (Allah be pleased with them) saying that Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) entered into the state of Ihram for Umra and his Companions for Hajj. Neither Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) nor those among his Companions who had brought sacrificial animals with them put off Ihram, whereas the rest (of the pilgrims) did so. Talha b. Ubaidullah was one of those who had brought the sacrificial animals along with them so he did not put off Ihram.
معاذ(بن معاذ) نے ہمیں شعبہ سے حدیث سنائی،(کہا:) مسلم قریؒ نے ہمیں حدیث سنائی،انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا،وہ فرمارہے تھے:(حجۃ الوداع کے موقع پر اولاً)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے(حج کے ساتھ ملاکر) عمرہ کرنے کا تلبیہ پکاراتھا ،اور آپ کے (بعض) صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے حج کا تلبیہ پکارا تھا،پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین جو قربانیاں ساتھ لائے تھے،انھوں نے(جب تک حج مکمل نہ کرلیا) احرام نہ کھولا،باقی صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین نے(جن کےہمراہ قربانیاں نہ تھیں) احرام کھول دیا۔حضرت طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی انھی لوگوں میں سے تھے جو قربانیاں ساتھ لائے تھے ،لہذا انھوں نے احرام نہ کھولا۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1804 ´حج قران کا بیان۔` مسلم قری سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کا تلبیہ پکارا اور آپ کے صحابہ کرام نے حج کا۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1804] 1804. اردو حاشیہ: حج قران کے لیے تلبیہ میں یہ جائز ہے کہ کسی وقت «لبیک بحجة» کہے۔ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1804