You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ نُمَيْرٍ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَخْرُجُ مِنْ طَرِيقِ الشَّجَرَةِ، وَيَدْخُلُ مِنْ طَرِيقِ الْمُعَرَّسِ، وَإِذَا دَخَلَ مَكَّةَ، دَخَلَ مِنَ الثَّنِيَّةِ الْعُلْيَا، وَيَخْرُجُ مِنَ الثَّنِيَّةِ السُّفْلَى»
Ibn 'Umar reported that Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) used to come out (of Medina) by way of al-Shajarah and entered it by the way of al-Mu'arras and whenever he entered Mecca, he entered it from the upper side and went out of it from the lower side.
محمد بن عبد اللہ بن نمیر نے کہا : ہمیں میرے والد نے حدیث سنا ئی (کہا :) ہمیں عبید اللہ نے نافع سے انھوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی کہ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ سے) شجرہ کے راستے سے نکلتے اور معرس کے راستے سے داخل ہو تے تھے ۔اور جب مکہ میں داخل ہو تے تو ثنیہ علیا سے داخل ہو تے اور ثنیہ سفلیٰ سے باہر نکلتے تھے ۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2940 ´مکہ میں داخل ہونے کا بیان۔` عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں «ثنية العليا» ”بلند گھاٹی“ سے داخل ہوتے، اور جب نکلتے تو «ثنية السفلى» ”نشیبی گھاٹی“ سے نکلتے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2940] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) ثنيه پہاڑوں کے درمیان گھاٹی یا راستے کو کہتے ہیں۔ (2) ثنيه عليا (اوپر والی گھاٹی) سے مراد وہ بلند گھاٹی ہے جو مکہ کی شمالی سمت جنت المعلی کی طرف ہے۔ اس کا نام كداء اورحجون ہے۔ (3) ثنيه سفلى (نیچےوالی گھاٹی) سے مراد وہ پہاڑی راستہ ہے جو جبل قعیقعان کی طرف ہے۔ اسے كدی بھی کہتے ہیں۔ (فتح الباري، الحج، باب: 41) یہ باب بنی شیبہ کی طرف ہے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2940