You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، وَابْنُ أَبِي عُمَرَ، جَمِيعًا عَنْ مَرْوَانَ الْفَزَارِيِّ، قَالَ ابْنُ عَبَّادٍ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، عَنْ يَزِيدَ يَعْنِي ابْنَ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَدَأَ الْإِسْلَامُ غَرِيبًا، وَسَيَعُودُ كَمَا بَدَأَ غَرِيبًا، فَطُوبَى لِلْغُرَبَاءِ»
It is narrated on the authority of Abu Huraira that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: Islam initiated as something strange, and it would revert to its (old position) of being strange. so good tidings for the stranger.
حضرت ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’اسلام کے آغاز اجنبی کی حیثیت سے ہوا اور عنقریب پھر اسی طرح اجنبی ہو جائے گا جیسے شروع ہوا تھا ، خوش بختی ہے اجنبیوں کے لیے ۔‘‘
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 159 ´اسلام کا وصف` «. . . وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَدَأَ الْإِسْلَامُ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ كَمَا بَدَأَ فَطُوبَى للغرباء» . رَوَاهُ مُسلم . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام شروع ہوا غریب اور آئندہ چل کر بھی ایسا ہی ہو جائے گا جیسا کہ شروع ہوا تھا پس غریبوں کے لیے خوش خبری ہو۔“ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . .“ [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 159] تخریج الحدیث: [صحيح مسلم 232؍145] فقہ الحدیث: ➊ ہر وقت حق پر ڈٹے رہنا چاہئیے اگرچہ باقی ساری دنیا بھی حق کے مخالف ہو جائے۔ ➋ دین اسلام اور حق کے مخالفین کی کثرت سے کبھی نہیں گھبرانا چاہیے، کیونکہ نزول عیسیٰ علیہ السلام کے بعد والے دور کے علاوہ دنیا میں ہمیشہ اہل حق کی تعداد تھوڑی رہے گی۔ ➌ جن لوگوں کو اس حدیث میں «غرباء» (اجنبی) کہا گیا ہے، ان سے مراد وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں حدیث میں آیا ہے: «ناس صالحون قليل فى ناس سوء كثير، من يعصيهم أكثر ممن يطيعهم .» ”بہت زیادہ برے لوگوں میں (رہنے والے) تھوڑے سے نیک لوگ ہیں، ان کی اطاعت کرنے والوں کے مقابلے میں نافرمانی کرنے والے زیادہ ہوں گے۔“ [كتاب الزهد للامام عبدالله بن المبارك: 775 و سنده حسن] ◄ معلوم ہوا کہ غرباء سے وہ صحیح العقیدہ متبعین کتاب و سنت مراد ہیں جن کی مخالفت کرنے والے اکثریت میں ہوتے ہیں، اس سے کوئی خاص پارٹی یا جماعت مراد نہیں ہے۔ اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 159