You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: وَأَخْبَرَنِي عَمْرٌو، أَنَّ أَبَا يُونُسَ، حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ، لَا يَسْمَعُ بِي أَحَدٌ مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ يَهُودِيٌّ، وَلَا نَصْرَانِيٌّ، ثُمَّ يَمُوتُ وَلَمْ يُؤْمِنْ بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ، إِلَّا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ»
It is narrated on the authority of Abu Huraira that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) observed: By Him in Whose hand is the life of Muhammad, he who amongst the community of Jews or Christians hears about me, but does not affirm his belief in that with which I have been sent and dies in this state (of disbelief), he shall be but one of the denizens of Hell-Fire.
اب ایمان میں اللہ کے رسول اللہ ﷺ پر ایمان ساری دنیا سے بڑھ کر آپ سے محبت اور آپ کی اطاعت شامل ہے ۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 10 ´اخروی نجات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان سے مشروط ہے ` «. . . وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَا يسمع بِي أحدق مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ يَهُودِيٌّ وَلَا نَصْرَانِيٌّ ثُمَّ يَمُوتُ وَلَمْ يُؤْمِنْ بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ إِلَّا كَانَ من أَصْحَاب النَّار» . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے اس امت کے یہودی اور نصرانی مجھے سن لے پھر وہ مر جائے اس حال میں کہ نہ مجھ پر ایمان لایا اور نہ میری لائی ہوئی شریعت پر ایمان لایا، تو وہ دوزخی ہو گا۔“ . . .“ [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 10] تخریج الحدیث: [صحيح مسلم 386] فقہ الحدیث ➊ اس حدیث اور دیگر دلائل سے صاف صاف ثابت ہے کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا ہر انسان پر فرض ہے۔ جو شخص چاہے یہودی ہو یا عیسائی یا کسی دوسرے مذہب والا ہو، جب تک وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہیں لاتا، آپ کو رسول و نبی نہیں مانتا تو یہ شخص کافر اور ابدی جہنمی ہے۔ ➋ یہودیوں اور عیسائیوں کا خاص اس وجہ سے ذکر کیا گیا ہے کہ یہ دنیا کے دو بڑے آسمانی مذہب ہیں، جو انبیاء اور رسولوں کو ماننے کے دعویدار ہیں، انہیں اہل کتاب بھی کہتے ہیں۔ جب یہ اہل کتاب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہ لانے کی وجہ سے جہنم میں جائیں گے تو معلوم ہوا کہ دوسرے مذاہب مثلاً ہندو، بدھ مت وغیرہ والے بھی آپ پر ایمان نہ لانے کی وجہ سے دوزخ میں جائیں گے۔ ➌ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے کے بعد سابقہ تمام شریعتیں منسوخ ہو گئی ہیں۔ ➍ جس شخص تک اسلام کی دعوت نہ پہنچے، اس کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے۔ ❀ ایک حدیث میں آیا ہے کہ ایسے شخص کا امتحان قیامت کے دن ہو گا۔ دیکھئے: [صحيح ابن حبان الموارد: 1827]، [والصحيحة للشيخ الالباني رحمه الله 1434] تنبیہ: یہ روایت اپنی تمام سندوں کے ساتھ ضعیف ہے۔ ➎ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کی صفت «يد» ہاتھ کا اثبات ہے۔ ہم ان الفاظ پر ایمان رکھتے ہیں، ان کی تاویل نہیں کرتے اور نہ انہیں کسی قسم کی تشبیہ دیتے ہیں، اور یہی اہل سنت کا مسلک و مذہب ہے۔ اللہ کی صفت «يد» کو متشابہات میں سے کہنا اہل بدعت کا مسلک ہے۔ اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 10