You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا، وَقَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «لَمَّا نَزَلَتِ الْآيَاتُ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ، خَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاقْتَرَأَهُنَّ عَلَى النَّاسِ، ثُمَّ نَهَى عَنِ التِّجَارَةِ فِي الْخَمْرِ»
Jabir b. 'Abdullah (Allah be pleased with them) reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying in the Year of Victory while he was in Mecca: Verily Allah and His Messenger have forbidden the sale of wine, carcass, swine and idols, It was said: Allah's Messenger, you see that the fat of the carcass is used for coating the boats and varnishing the hides and people use it for lighting purposes, whereupon he said: No, it is forbidden, Then Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: May Allah the Exalted and Majestic destroy the Jews; when Allah forbade the use of fat of the carcass for them, they melted it, and then sold it and made use of its price (received from it).
منصور نے ابوضحیٰ (مسلم بن صبیح) سے، انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب سورہ بقرہ کے آخری حصے کی آیات نازل ہوئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے۔ آپ نے لوگوں کے سامنے ان کی تلاوت کی، پھر آپ نے شراب کی تجارت سے بھی منع فرما دیا۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2167 ´حرام اور ناجائز چیزوں کی خرید و فروخت حلال نہیں ہے۔` عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے سال جب کہ آپ مکہ میں تھے فرمایا: ”اللہ اور اس کے رسول نے شراب، مردار، سور اور بتوں کی خرید و فروخت کو حرام قرار دیا ہے، اس وقت آپ سے عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! مردار کی چربی کے بارے میں ہمیں بتائیے اس کا کیا حکم ہے؟ اس سے کشتیوں اور کھالوں کو چکنا کیا جاتا ہے، اور اس سے لوگ چراغ جلاتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں (یہ بھی جائز نہیں) یہ سب چیزیں حرام ہیں“، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ف۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2167] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) شراب، مردار اور خنزیر، ان کو جس طرح کھانا حرام ہے، اسی طرح ان کے دوسرے استعمال بھی حرام ہیں۔ (2) مردہ جانور کی چربی کھانے یا جلانے میں استعمال کرنا حرام ہے۔ اسی طرح اس کے دوسرے صنعتی استعمال بھی جائز نہیں۔ (3) غیر مسلم ممالک میں حلال جانور (مرغی، بکری، گائے وغیرہ) بھی ذبح نہیں کیے جاتے بلکہ اللہ کا نام لیے بغیر مشینوں سے کاٹ دیے جاتے ہیں۔ ان ممالک سے آنے والی چربی یا چربی سے تیار شدہ اشیاء استعمال کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اور مسلمانوں کو ان ممالک میں جا کر ان کا ذبیحہ کھانے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ (4) حرام اشیاء کو بیچنا بھی منع ہے۔ اس طرح حاصل ہونے والی کمائی حرام ہے۔ (5) غیر مسلموں کی بری عادات اور ان کے رسو رواج سے اجتناب ضروری ہے۔ (6) حیلہ کرنے سے حرام چیز حلال نہیں ہو جاتی بلکہ گناہ زیادہ شنیع اور برا ہوجاتا ہے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2167