You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْلَفَ مِنْ رَجُلٍ بَكْرًا، فَقَدِمَتْ عَلَيْهِ إِبِلٌ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ، فَأَمَرَ أَبَا رَافِعٍ أَنْ يَقْضِيَ الرَّجُلَ بَكْرَهُ، فَرَجَعَ إِلَيْهِ أَبُو رَافِعٍ، فَقَالَ: لَمْ أَجِدْ فِيهَا إِلَّا خِيَارًا رَبَاعِيًا، فَقَالَ: «أَعْطِهِ إِيَّاهُ، إِنَّ خِيَارَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَاءً»،
Abu Rafi' reported that Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) took from a man as a loan a young camel (below six years). Then the camels of Sadaqa were brought to him. He ordered Abu Rafi' to return to that person the young camel (as a return of the loan). Abu Rafi' returned to him and said: I did not find among them but better camels above the age of six. He (the Holy Prophet) said: Give that to him for the best men are those who are best in paying off the debt.
امام مالک بن انس نے زید بن اسلم سے، انہوں نے عطاء بن یسار سے اور انہوں نے حضرت ابورافع رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سے بعد میں ادائیگی (سلف) کے عوض ایک نو عمر اونٹ لیا، آپ کے پاس زکاۃ کے اونٹ آئے تو آپ نے حضرت ابورافع رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ اس آدمی کو اس کے نو عمر اونٹ کی ادائیگی کر دیں۔ حضرت ابورافع رضی اللہ عنہ لوٹ کر آپ کے پاس آئے اور عرض کی: میں نے تو (آئے ہوئے) ان اونٹوں میں ساتویں سال کا بہت اچھا اونٹ ہی پایا ہے۔ تو آپ نے فرمایا: اسے وہی دے دو، لوگوں میں سے بہترین وہ ہے جو ادا کرنے میں بہترین ہو۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 524 ´ کسی کوتاہی کے بغیر قرض ادا کرنے والے کی فضیلت` «. . . عن عطاء بن يسار عن ابى رافع مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال: استسلف رسول الله صلى الله عليه وسلم بكرا، فجاءته إبل الصدقة قال ابو رافع: فامرني رسول الله صلى الله عليه وسلم ان اقضي الرجل بكره، فقلت: لم اجد فى الإبل إلا جملا خيارا رباعيا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”اعطه إياه، فإن خيار الناس احسنهم قضاء . . .» ”. . . سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ مولٰی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اونٹ قرض لیا، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس صدقے کے اونٹ آئے، تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں اس شخص کا قرض ادا کر دوں جس سے چھوٹا اونٹ لیا تھا۔ میں نے کہا: میں تو اونٹوں میں چھ سال کے بہترین اونٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں پاتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسی میں سے اسے دے دو، کیونکہ لوگوں میں بہتریں وہ انسان ہیں جو قرض ادا کرنے میں سب سے اچھے ہیں . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 524] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 1600، من حديث ما لك به] تفقه: ➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مساکین کو دینے کے لئے اونٹ قرض لئے تھے جن میں سے چھوٹا اونٹ بھی تھا پھر یہ قرضہ صدقے والے اونٹوں سے ادا کردیا۔ معلوم ہوا کہ خرید و فروخت علیحدہ چیز ہے اور قرض لینا علیحدہ ہے۔ ➋ اکثر علماء کے نزدیک صدقہ زکٰوہ اپنے وقت سے پہلے ادا کر دینا جائز ہے۔ [التمهيد 59/4] ➌ حیوانوں کی خرید وفروخت نقد ہو یا قرض، دونوں طرح جائز ہے۔ ➍ اگر کوئی شخص کسی آدمی سے بغیر کسی شرط کے قرض لے اور بعد میں قرض ادا کرے اور اس کے ساتھ اپنی خوشی سے کچھ زیادہ تحفتاً دے دے تو جائز ہے۔ اگر قرض لیتے وقت کوئی ایسی شرط لگائی جائے کہ ضرور اضافہ دینا ہے تو یہ سُود (ربا) ہے جو کہ حرام ہے۔ دیکھئے [التمهيد 68/4] ● سیدنا ابوعبدالرحمن عبدالله بن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے ایک شخص سے کچھ دراہم قرض لئے۔ بعد میں انہوں نے یہ قرض اسے اچھے دراہم دے کر ادا کیا تو اس شخص نے کہا: اے ابوعبدالرحمن! میں نے آپ کو جو دراہم قرض دیئے تھے، یہ ان سے اچھے ہیں۔ تو عبداللہ بن عمر نے فرمایا: مجھے پتا ہے لیکن میرا دل اس پر خوش ہے۔ [الموطأ 681/2 ح 1423، وسنه صحيح] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 172