You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَامَ فِينَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَمْسِ كَلِمَاتٍ، فَقَالَ: " إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا يَنَامُ، وَلَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَنَامَ، يَخْفِضُ الْقِسْطَ وَيَرْفَعُهُ، يُرْفَعُ إِلَيْهِ عَمَلُ اللَّيْلِ قَبْلَ عَمَلِ النَّهَارِ، وَعَمَلُ النَّهَارِ قَبْلَ عَمَلِ اللَّيْلِ، حِجَابُهُ النُّورُ - وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ: النَّارُ - لَوْ كَشَفَهُ لَأَحْرَقَتْ سُبُحَاتُ وَجْهِهِ مَا انْتَهَى إِلَيْهِ بَصَرُهُ مِنْ خَلْقِهِ ". وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، وَلَمْ يَقُلْ: حَدَّثَنَا.
Abu Musa reported: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) was standing amongst us and he told us five things. He said: Verily the Exalted and Mighty God does not sleep, and it does not befit Him to sleep. He lowers the scale and lifts it. The deeds in the night are taken up to Him before the deeds of the day, and the deeds of the day before the deeds of the night. His veil is the light. In the hadith narrated by Abu Bakr (instead of the word light ) it is fire. If he withdraws it (the veil), the splendour of His countenance would consume His creation so far as His sight reaches.
ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابو کریب نے کہا: ہمیں ابو معاویہ نےحدیث بیان کی ، انہوں نے کہا: ہمیں اعمش نے عمرو بن مرہ سے حدیث سنائی ، انہوں نے ابو عبیدہ سے اور انہوں نے حضرت ابو موسیٰرضی اللہ عنہ سے روایت کی ، انہوں نے کہا:رسو ل اللہ ﷺ نے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر پانچ باتوں پر مشتمل خطبہ دیا ، فرمایا: ’’بےشک اللہ تعالیٰ سوتا نہیں اور نہ سونا اس کے شایان شان ہے ، وہ میزبان کے پلڑوں کو جھکاتا اور اوپر اٹھاتا ہے ، رات کے اعمال دن کے اعمال سے پہلے اور دن کے اعمال رات سے پہلے اس کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں ، اس کا پردہ نور ہے ( ابو بکر کی روایت میں نور کی جگہ نار ہے ) اگر وہ اس (پردے) کو کھول دے تو اس کے چہرے کے انوار جہاں تک اس کی نگاہ پہنچے اس کی مخلوق کو جلا ڈالیں ۔ ‘‘ابو بکر کی روایت میں ہے : ’’ اعمش سے روایت ہے ،‘‘ یہ نہیں کہا: ’’ اعمش نےہمیں حدیث سنائی
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 91 ´کچھ صفات الہی` «. . . وَعَن أبي مُوسَى قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَمْسِ كَلِمَاتٍ فَقَالَ: «إِنَّ اللَّهَ عز وَجل لَا يَنَامُ وَلَا يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَنَامَ يَخْفِضُ الْقِسْطَ وَيَرْفَعُهُ يُرْفَعُ إِلَيْهِ عَمَلُ اللَّيْلِ قَبْلَ عَمَلِ النَّهَارِ وَعَمَلُ النَّهَارِ قَبْلَ عَمَلِ اللَّيْل حجابه النُّور» . رَوَاهُ مُسلم . . .» ”. . . سیدنا ابوموسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان میں وعظ فرمانے کے لیے کھڑے ہوئے اس وقت میں اس وعظ میں یہ پانچ باتیں خصوصیت سے فرمائیں: اللہ تعالیٰ سوتا نہیں ہے، اور نہ اس کے لیے سونا مناسب ہے، اور وہ روزی کی ترازو کو کبھی نیچا کرتا ہے اور کبھی اونچا کرتا ہے، اس کی طرف رات کا عمل دن کے عمل سے پہلے چڑھتا ہے اور دن کا کام رات کے کام سے پہلے اس کے پاس پہنچتا ہے، اور اس کا پردہ نور ہے اگر وہ اس پردہ کو ہٹا دے تو اس ذات پاک کا نور جہاں تک اس کی مخلوقات کی نگاہ پہنچے سب کو جلا دے۔ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . .“ [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 91] تخریج: [صحيح مسلم 445] فقہ الحدیث: ➊ اللہ کی بصر ساری کائنات کو محیط ہے۔ اس کی بصر، علم اور قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں ہے۔ ➋ اللہ جسے چاہتا ہے، نیکی کی توفیق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے، گمراہیوں میں بھٹکا ہوا چھوڑ دیتا ہے۔ سب اسی کی تقدیر کے مطابق ہو رہا ہے۔ ➌ دنیا میں اللہ تعالیٰ کو دیکھنا ممکن نہیں ہے، لیکن دوسرے دلائل سے یہ ثابت ہے کہ آخرت میں اہل ایمان اپنے رب کا دیدار کریں گے . نیز ان لوگوں کے دعوے کی بھی نفی ہوتی ہے جو کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا میں بیداری کی حالت میں اللہ کو دیکھا ہے . ➍ میزان حق ہے اور بندوں کے اعمال تولے جائیں گے۔ ➎ نیند اللہ تعالیٰ کے شایان شان نہیں بلکہ اسے تو اونگھ بھی نہیں آتی۔ «سبحان الله» اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 91