You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ الْعَلَاءِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «الْبِئْرُ جَرْحُهَا جُبَارٌ، وَالْمَعْدِنُ جَرْحُهُ جُبَارٌ، وَالْعَجْمَاءُ جَرْحُهَا جُبَارٌ، وَفِي الرِّكَازِ الْخُمْسُ
Abu Huraira reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: The wound caused (by falling) in the well, in the mine, and caused bv the animal has no requital for it; and there is one-fifth (for the government) in the buried treasure.
اسود بن علاء نے ابوسلمہ بن عبدالرحمان سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: کنویں کے زخم پر تاوان نہیں، (دھات وغیرہ کی) کان کے زخم پر تاوان نہیں، چوپائے کے زخم (یا نقصان) پا تاوان نہیں اور دفینے میں پانچواں حصہ ہے
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 290 ´چوپایہ کسی آدمی کا نقصان کر دے تو مالک سے بدلہ نہیں لیا جائے گا` «. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”جرح العجماء جبار والبئر جبار والمعدن جبار. وفي الركاز الخمس.“» رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چوپایہ جانور (اگر نقصان کرے تو) رائیگاں ہے (اس کا کوئی بدلہ نہیں) کنویں اور معدنیات کا بھی یہی حکم ہے اور مدفون خزانے میں پانچواں حصہ (اللہ کے لئے نکالنا) ہے۔“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/0: 290] تخریج الحدیث: [الموطأ رواية يحييٰ بن يحييٰ868/2، 869، ح 1687، ك 43 ب 18 ح 12، التمهيد 19/7، الاستذكار: 1616 ● و أخرجه البخاري 1499، ومسلم1710، من حديث مالك به] تفقه: ➊ اگر چوپایہ جانور کسی آدمی کا نقصان کر دے تو اس کے مالک سے بدلہ نہیں لیا جائے گا بشرطیکہ اس نقصان میں جانور کے مالک کی کوتاہی اور شرارت کا دخل نہ ہو۔ ابن محیصہ الانصاری رحمہ اللہ (ثقہ تابعی) سے باسند صحیح مروی ہے کہ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی اونٹنی نے کسی کے باغ کو نقصان پہنچایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فیصلہ فرمایا کہ دن کو حفاظت کرنا، مال (اور زمین) کے مالکوں کا کام ہے اور رات کو حفاظت کرنا جانوروں کے مالکوں کا کام ہے۔ [سنن ابن ماجه: 2332] ● اگر حرام بن سعد بن محیصہ نے یہ روایت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنی ہے تو سند صحیح ہے ورنہ مرسل (ضعیف) ہے۔ اس وجہ سے اس روایت سے استدلال صحیح نہیں ہے۔ ➋ اگر کوئی آدمی کسی شخص کے کنویں میں گر جائے تو کنویں کے مالک پر کوئی جرمانہ اور تاوان نہیں ہے بشرطیکہ کنویں کے مالک کا اس کے گرنے یا گرانے میں کوئی ہاتھ نہ ہو۔ ➌ اگر کسی شخص کو پرانے زمانے کا کوئی دفن شدہ خزانہ مل جائے تو وہ اس سے زکوٰۃ کے بجائے پانچواں حصہ (خُمُس) نکال کر اللہ کے راستے میں (خلیفہ کے بیت المال یا نصاب زکوٰاۃ کی آٹھ قسموں میں) صرف کرے گا۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 19