You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ، أَخْبَرَهُ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِيلَ لَهُ: لَوْ أَنَّ خَيْلًا أَغَارَتْ مِنَ اللَّيْلِ، فَأَصَابَتْ مِنْ أَبْنَاءِ الْمُشْرِكِينَ؟ قَالَ: «هُمْ مِنْ آبَائِهِمْ
Sa'b b. Jaththama has narrated that the Prophet ( صلی اللہ علیہ وسلم ) asked: What about the children of polytheists killed by the cavalry during the night raid? He said: They are from them.
عمرو بن دینار نے مجھے خبر دی کہ انہیں ابن شہاب نے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے خبر دی، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے حضرت صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اگر کچھ گھڑ سوار رات کو دھاوا بولیں اور مشرکوں کے (ساتھ ان کے کچھ) بیٹوں کو (بھی) قتل کر دیں (تو گناہ تو نہیں ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اپنے آباء ہی میں سے ہیں
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2839 ´دشمن پر حملہ کرنے، شبخون (رات میں چھاپہ) مارنے، ان کی عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے کے احکام کا بیان۔` صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ مشرکین کی آبادی پر شبخون مارتے (رات میں حملہ کرتے) وقت عورتیں اور بچے بھی قتل ہو جائیں گے، تو اس کا کیا حکم ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ بھی انہیں میں سے ہیں“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2839] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) جو بچے یا عورتیں جنگ میں شریک نہ ہوں ان پر حملہ کرنا یا انھیں قتل کرنا جائز نہیں، (دیکھیے: حدیث: 2841) (2) دشمن کی فوج پر حملہ کرتے وقت اگر کوئی عورت یا بچہ زد میں آ جائے تو وہ معاف ہے۔ (3) رات کو حملہ کرنا (شب خون مارنا) جائز ہے تاکہ دشمن کو اچھی طرح دفاع کرنے کا موقع نہ ملے اور اسے شکست ہوجائے۔ (4) وہ انھی میں سے ہیں یعنی وہ مشرک بھی ہیں اس لیے اگر نادانستہ طور پر وہ قتل ہوجائیں تو گناہ نہیں۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2839