You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْهِرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي الزُّبَيْدِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ أَصْلِحْ هَذَا اللَّحْمَ قَالَ فَأَصْلَحْتُهُ فَلَمْ يَزَلْ يَأْكُلُ مِنْهُ حَتَّى بَلَغَ الْمَدِينَةَ
Thauban, the freed slave of Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ), reported: Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said to me on the occasion of Hajjat-al-Wada' (the Farewell Pilgrimage): Make the flesh usable. So I made it usable (for him) and he ate it constantly until he reached Medina. This hadith has been narrated on the authority of Yabya b. Hamza with the same chain of transmitters, but he did not say: On the occasion of Hajjat-al-Wada'.
ابو مسہر نے کہا:ہمیں یحییٰ بن حمزہ نے حدیث بیان کی،کہا:مجھے زبیدی نے عبدالرحمان بن جبیر بن نفیر سے حدیث بیان کی،انھوں نے اپنے والد سے،انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر مجھ سے فرمایا:اس گوشت کو(ساتھ لے جانے کے لئے) درست کرلو۔انھوں نے کہا:پھر میں نے اس کو تیار کیا اورآپ اس گوشت کو تناول فرماتے رہے یہاں تک کہ مدینہ پہنچ گئے۔
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2814 ´جانوروں کو بغیر کھانا پانی دئیے باندھ رکھنے کی ممانعت اور قربانی کے جانور کے ساتھ نرمی اور شفقت کا بیان۔` ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سفر میں) قربانی کی اور کہا: ”ثوبان! اس بکری کا گوشت ہمارے لیے درست کرو (بناؤ)“، ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: تو میں برابر وہی گوشت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھلاتا رہا یہاں تک کہ ہم مدینہ آ گئے۔ [سنن ابي داود/كتاب الضحايا /حدیث: 2814] فوائد ومسائل: 1۔ یہ حکم عام ہے کہ کافر یا مجرم کو بھی اذیت دے کر قتل کرنا ناجائز ہے۔ البتہ کچھ صورتیں مخصوص ہیں۔ مثلا سولی چڑھانا۔ قصاص لینا یا شادی شدہ زانی کو پتھر مار مار کر قتل کرنا۔ لیکن بعد از قتل نعش کا مثلہ کرنا۔ (اس کے اعضاء کاٹنا) جائز نہیں۔ 2۔ قابل قتل جانوروں کو قتل کرتے ہوئے تاک کرنشانہ مارنا چاہیے۔ تھوڑ ی تھوڑی چوٹ لگا کر انکے تڑپنے پھڑکنے سے لطف اندو ز ہونا حرام ہے۔ اسی طرح ذبیحہ جانوروں کے لئے چھری کو خوب تیز کیا جائے۔ اور مطلوبہ مقام پرچھری رکھی جائے۔ اور جانور کو اچھی طرح سے پکڑا جائے۔ یا باندھا جائے تاکہ ذبح کرنا آسان رہے۔ سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2814