You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ، يَقُولُ عِنْدَ هَذَا الْمِنْبَرِ، وَأَشَارَ إِلَى مِنْبَرِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلُوهُ عَنِ الْأَشْرِبَةِ، «فَنَهَاهُمْ عَنِ الدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ وَالْحَنْتَمِ»، فَقُلْتُ لَهُ: يَا أَبَا مُحَمَّدٍ، وَالْمُزَفَّتِ؟ وَظَنَنَّا أَنَّهُ نَسِيَهُ، فَقَالَ: «لَمْ أَسْمَعْهُ يَوْمَئِذٍ مِنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، وَقَدْ كَانَ يَكْرَهُ»
Sa'id b. Musayyib reported: I heard 'Abdullah b 'Umar saying this near the pulpit while pointing towards the pulpit of Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ): A group of the tribe of 'Abd al-Qais came to Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and asked him about (vessels) which might (be used for preparing Nabidh and) drinking in them. He (the Holy Prophet) forbade them (to use) gourd, hollow stump, vessel besmeared with pitch. I said to him: Abu Muhammad, (what about) varnished jar? and we think he had forgotten to mention the word 'varnished jar . Thereupon he said: I did not hear it from him on that day, i. e. from 'Abdullah b. 'Umar, and he hated that (i. e. preparation of Nabidh in gourd).
عبد الخالق بن سلمہ نے کہا : میں نے سعید بن مسیب کو کہتے ہو ئے سنا کہ میں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس منبر کے پاس کہتے ہو ئے سنا اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر کی طرف اشارہ کیا: قبیلہ عبد القیس کا وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے پینے کی چیزوں کے حوالے سے سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں کدو سے بنے ہو ئے برتن اندر سے کرید ی ہو ئی لکڑی کے برتن اور سبز گھڑے سے منع فرما یا ۔(عبد الخالق بن سلمہ نے کہا ) میں نے عرض کی: ابو محمد ! اور روغن زفت ملا ہوا برتن ؟ہم نے سمجھا تھا کہ وہ اس کا ذکر کرنا بھول گئے ہیں ۔تو انھوں (سعید بن مسیب) نے کہا: میں نے اس دن عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ (مزفت کا ذکر)نہیں سنا تھا ۔وہ اس کو ( بھی) ناپسند کرتے تھے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 397 ´کدو اور مرتبان میں نبیذ بنانے کی ممانعت ہے` «. . . 248- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خطب الناس فى بعض مغازيه، فقال عبد الله بن عمر: فأقبلت نحوه، فانصرف قبل أن أبلغه، فسألت ماذا قال: فقالوا: نهى أن ينبذ فى الدباء والمزفت. . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی غزوے میں خطبہ دیا تو عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف چلا پھر میرے پہنچنے سے پہلے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبے سے فارغ ہو گئے تو میں نے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے برتن اور روغنی مرتبان میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 397] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 1997/48، من حديث مالك به] تفقه: ➊ برائی کی طرف لے جانے والے ذرائع کا بھی سدِباب کرنا چاہئے۔ ➋ تمام صحابہ عدول ہیں لہٰذا صحابی کا مجہول ہونا مضر نہیں ہے بلکہ نامعلوم صحابی تک اگر سن صحیح ہو تو حدیث حجت ہوتی ہے۔ ➌ مختلف مقامات و اوقات میں لوگوں کی اصلاح کے لئے درس و تدریس جاری رکھنا مسنون ہے۔ ➍ بعض علماء اس ممانعت کو منسوخ سمجھتے ہیں۔ ➎ ذوق و انہماک سے وعظ و خطبہ سننا چاہئے اور علم و عمل کے جذبے سے سرشار رہنا چاہئے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 248