You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ أَبِي عَوْنٍ الثَّقَفِيِّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ الْحَنَفِيِّ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ أُكَيْدِرَ دُومَةَ أَهْدَى إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَوْبَ حَرِيرٍ فَأَعْطَاهُ عَلِيًّا فَقَالَ شَقِّقْهُ خُمُرًا بَيْنَ الْفَوَاطِمِ و قَالَ أَبُو بَكْرٍ وَأَبُو كُرَيْبٍ بَيْنَ النِّسْوَةِ
Ali reported that Ukaidir of Duma presented to Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) a silk garment, and he presented it to 'Ali. and said: Tear it to make head covering for Fitimas out of it. This tradition is transmitted on the authority of Abu Bakr, and Abu Kuraib said: Among the women.
ابو بکر بن ابی شیبہ،ابو کریب اور زہیر بن حرب نے ہمیں حدیث بیان کی۔الفاظ زہیر کے ہیں۔کہا: ہیں وکیع نے مسعر سے حدیث بیان کی،انھوں نے ابو عون ثقفی سے،انھوں نے ابو صالح حنفی سے،انھوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ دومۃ الجندل کے(حکمران) اکیدر نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ریشم کا ایک کپڑا ہدیہ بھیجا،آپ نے وہ کپڑاحضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیا اور فرمایا:اس کو کاٹ کر(تینوں) فاطماؤں( فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ،فاطمہ بنت اسد،یعنی حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی والدہ،اور فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنھن میں اوڑھنیاں بانٹ دو۔ابو بکر اور ابو کریب نے(فاطماؤں کے مابین کے بجائے)عورتوں کے مابینکہا۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3596 ´عورتوں کے ریشم اور سونا پہننے کا بیان۔` علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک ریشمی (جوڑا) تحفہ میں آیا جس کے تانے یا بانے میں ریشم ملا ہوا تھا، آپ نے وہ میرے پاس بھیج دیا، میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! میں اس کا کیا کروں؟ کیا میں اسے پہنوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ اسے فاطماؤں کی اوڑھنیاں بنا دو“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3596] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) اگر کپڑا خالص ریشم کا نہ ہو بلکہ آدھا سوتی اور آدھا ریشمی ہو تب بھی مردوں کے لئے اسے پہننا منع ہے۔ (2) فاطماؤں سے مراد حضرت علی کے گھر کی وہ خواتین جن میں سے ایک کا نام فاطمہ تھا یعنی رسول اللہ ﷺ کی دختر جو حضرت علی کی اہلیہ تھیں دوسری حضرت علی کی والدہ حضرت فاطمہ بنت اسد، تیسری حضرت حمزہ کی بیٹی فاطمہ ؓ۔ (3) تحفہ دینا اور قبول کرنا مسنون ہے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3596