You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يَأْكُلَ الرَّجُلُ بِشِمَالِهِ أَوْ يَمْشِيَ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ وَأَنْ يَشْتَمِلَ الصَّمَّاءَ وَأَنْ يَحْتَبِيَ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ كَاشِفًا عَنْ فَرْجِهِ
Jabir reported that Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) forbade that a man should eat with the left hand or walk with one sandal or wrap himself completely leaving no opening for the arms (to draw out) or support himself when sitting with a single garment wrapped round his knees which may expose his private parts.
مالک بن انس نے ابو زبیر سے،انھوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ آدمی اپنے بائیں ہاتھ سے کھائے،یا ایک جوتا پہن کرچلے اور ایسا کپڑا پہنے جس میں باہر نکالنے والے اعضاء (سر ،ہاتھ،پاؤں) کےلیے سوراخ نہ ہوں اور ایک ہی کپڑا اس طرح کمر اور گھٹنوں کے گرد باندھے کہ اس کی شرمگاہ ظاہر ہو۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 400 ´بغیر شرعی دلیل کے دوسروں کے سامنے شرمگاہ ننگی کرنا حرام ہے` «. . . عن جابر بن عبد الله السلمي ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى ان ياكل الرجل بشماله، او يمشي فى نعل واحدة، او ان يشتمل الصماء، او ان يحتبي فى ثوب واحد كاشفا عن فرجه . . .» ”. . . سیدنا جابر بن عبداللہ السلمی (الانصاری رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ آدمی بائیں ہاتھ سے کھائے یا ایک جوتی میں چلے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشتمال صماء (سر سے پاوں تک ایک کپڑا لپیٹنے) سے یا ایک کپڑے سے گوٹھ مارنا جس سے شرمگاہ ننگی رہے منع فرمایا ہے . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 400] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 2099/70، من حديث ما لك ورواه 2099/72، من حديث الليث بن سعدعن ابي الزبير به] تفقه ➊ دین اسلام مکمل دین ہے جس میں زندگی کے ہر شعبے کے بارے میں واضح یا عام ہدایات موجود ہیں۔ والحمدللہ ➋ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا ہے اور یہ اس کا شعار ہے لہٰذا دین اسلام میں (بغیر شرعی عذر کے) بائیں ہاتھ سے کھانا پینا منع ہے۔ ● ایک شخص بائیں ہاتھ سے کھانا کھارہا تھا تو رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: «كُل بيمينك» ”دائیں ہاتھ سے کھاؤ۔“ وہ شخص تکبر سے بولا: میں دائیں ہاتھ سے کھانے کی طاقت نہیں رکھتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تجھے اس کی طاقت نہ دے۔“ پھر وہ (ساری زندگی) اپنا دایاں ہاتھ اپنے منہ تک نہ اٹھا سکا یعنی اس کا دایاں ہاتھ شل ہو گیا۔ دیکھئے: [صحيح مسلم: 2021 وترقيم دارالسلام: 5268] ➌ اسلام شرم و حیا کا علمبردار ہے اور اس کا تقاضا کرتا ہے لہٰذا وہ تمام راستے اور طریقے اختیار کرنے چاہئیں جن سے انسان کی عزت و عفت محفوظ رہے اور انسان بےپردہ و ذلیل نہ ہو۔ ➍ بغیر شرعی دلیل کے دوسروں کے سامنے شرمگاہ ننگی کرنا حرام ہے۔ ➎ ایک جوتے میں چلنا بےفائدہ مضحکہ خیز اور وقار کے منافی ہے۔ ➏ ایسی تمام حرکتوں سے کلی اجتناب کرنا چاہئے جن کا نتیجہ بداخلاقی، فحاشی اور فضولیات پر مبنی ہوتا ہے۔ ➐ لوگوں کی نظروں سے شرمگاہ کا چھپانا بالاجماع فرض ہے۔ [التمهيد 171/12] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جن امور کو سرانجام دینے کا حکم دیں ان پرعمل پیرا ہونا اور جس چیز سے منع کریں اس سے رکنا لازمی دضروری ہے۔ ارشاد باری تعالٰی ہے: «وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا» جو کچھ رسول تمھیں دے وہ لے لو اور جس سے وہ تمھیں روکے اس سے رک جاؤ۔ [59-الحشر: 7] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 104