You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهُ سَمِعَ مُعَاوِيَةَ بْنَ أَبِي سُفْيَانَ عَامَ حَجَّ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَتَنَاوَلَ قُصَّةً مِنْ شَعَرٍ كَانَتْ فِي يَدِ حَرَسِيٍّ يَقُولُ يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ مِثْلِ هَذِهِ وَيَقُولُ إِنَّمَا هَلَكَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ حِينَ اتَّخَذَ هَذِهِ نِسَاؤُهُمْ
Abd al-Rahman b. 'Auf said that he heard Mu'awiya b. Abi Sufyin during the season of Hajj, (saying) as he sat upon the pulpit holding a bunch of hair in his hand which was (previously) in the hand of his sentinel: O people of Medina, where are your scholars? I heard Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) forbidding this and saying: That the people of Bani Isra'il were ruined at the time when their women wore such hair.
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نے ابن شہاب سے،انھوں نے حمید بن عبدالرحمان بن عوف سے روایت کی،انھوں نے حضرت معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے،جس سال انھوں نے حج کیا،سنا،وہ منبر پر تھے،انھوں نے بالوں کی کٹی ہوئی ایک لٹ پکڑی جو ایک محافظ کے ہاتھ میں تھی(جسے عورتیں بالوں سے جوڑتی تھیں) اور کہہ رہے تھے:مدینہ والو! تمہارے علماء کہاں ہیں؟میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے،آپ ان(لٹوں وغیرہ) سے منع فرماتے تھے اورفرمارہے تھے:جب بنی اسرائیل کی عورتوں نے ان کو اپنا نا شروع کیا تو وہ ہلاک ہوگئے۔(جب جھوٹ کی بنیادوں پر تعمیر عیش وتنعم کا یہ مرحلہ آگیا تو زوال بھی آگیا۔)
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 606 ´بالوں کی وگ لگانا حرام ہے` «. . . يقول: إنما هلكت بنو إسرائيل حين اتخذ هذه نساؤهم . . .» ”. . . آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ بنی اسرائیل کی عورتوں نے جب ایسے بال لگائے تو بنی اسرائیل ہلاک ہو گئے . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 606] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 3468، ومسلم 2127، من حديث مالك به] تفقه: ➊ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت باعث ہلاکت ہے۔ ➋ عام اہل مدینہ کا عمل اگر کتاب و سنت کے خلاف ہو تو حجت نہیں ہے۔ ➌ مالک بن ابی عامر الاصحبی المدنی رحمہ اللہ (تابعی کبیر) نے فرمایا: «ما أعرف شيئاً مما أدركت عليه الناس إلا النداء بالصلوٰة» ”میں نے (مدینے کے) لوگوں کو جس پر پایا ہے اس میں سوائے نماز کی اذان کے میں کچھ بھی (کتاب و سنت کے مطابق) نہیں جانتا۔“ [موطأ امام مالك رواية يحييٰ 72/1 ح 152، وإسناده صحيح] ➍ بالوں میں وگ لگانا حرام ہے۔ ➎ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر علماء کا فرض منصبی ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 28