You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اشْتَكَى الْإِنْسَانُ الشَّيْءَ مِنْهُ أَوْ كَانَتْ بِهِ قَرْحَةٌ أَوْ جُرْحٌ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِإِصْبَعِهِ هَكَذَا وَوَضَعَ سُفْيَانُ سَبَّابَتَهُ بِالْأَرْضِ ثُمَّ رَفَعَهَا بِاسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا لِيُشْفَى بِهِ سَقِيمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا قَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ يُشْفَى و قَالَ زُهَيْرٌ لِيُشْفَى سَقِيمُنَا
A'isha reported that when any person fell ill with a disease or he had any ailment or he had any injury, the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) placed his forefinger upon the ground and then lifted it by reciting the name of Allah. (and said): The dust of our ground with the saliva of any one of us would serve as a means whereby our illness would be cured with the sanction of Allah. This hadith has been transmitted on the authority of Ibn Abu Shaiba and Zubair with a slight variation of wording.
ابو بکر بن ابی شیبہ زہیر بن حرب اور ابن ابی عمرنے ۔الفاظ ابن ابی عمر کے ہیں ۔کہا: ہمیں سفیان نے عبد ربہ بن سعیدسے حدیث بیان کی، انھوں نے عمرہ سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ جب کسی انسان کو اپنے جسم کے کسی حصے میں تکلیف ہو تی یا اسے کوئی پھوڑا نکلتا یا زخم لگتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگشت مبارک سے اس طرح (کرتے ) فر ما تے : (یہ بیان کرتے ہو ئے ) سفیان نے اپنی شہادت کی انگلی زمین پر لگائی ،پھر اسے اٹھا یا :اللہ کے نام کے ساتھ ہماری زمین کی مٹی سے ہم میں سے ایک کے لعاب دہن کے ساتھ ہمارے رب کے اذن سے ہمارا بیمار شفایاب ہو۔ابن ابی شیبہ نے ہمارا بیمار شفایاب ہوکے الفا ظ اور زہیر نے تا کہ ہمارا بیمار شفایاب ہوکے الفاظ کہے۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3521 ´رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی (دوسروں پر) دم کی دعائیں اور آپ پر کئے جانے والے دم کا بیان۔` ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگلی میں تھوک لگا کر بیمار کے لیے یوں کہتے: «بسم الله بتربة أرضنا بريقة بعضنا ليشفى سقيمنا بإذن ربنا» ”اللہ کے نام سے، ہماری زمین کی مٹی سے، ہم میں سے بعض کے لعاب سے ملی ہوئی ہے تاکہ ہمارا مریض ہمارے رب کے حکم سے شفاء پا جائے“ ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3521] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) مدینے کی مٹی اور رسول اللہ ﷺ کا لعاب دہن دونوں کو خاص شرف حاصل ہے تاہم سنت پر عمل کرنے کی نیت سے جو شخص بھی اس طرح کرے گا۔ ان شاء اللہ مریض کو شفا ہوگی۔ (2) حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ اس کی بابت لکھتے ہیں۔ تھوک اور مٹی تو ظاہری اسباب ہیں۔ جنھیں اختیار کرنے کا حکم ہے۔ ان میں تاثیر شفا کا پیدا ہوجانا باذن اللہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ دم مسنو ن ہے۔ اس میں اصل تاثیر باذن ربنا کے لفظ کی ہے۔ مومن کے منہ کا لعاب اور مٹی خواہ کسی سر زمین کی ہو اس شفا بخشی کا ایک حصہ ہیں۔ اور تجربے سے اس دم کا بے حد مؤثر ہونا ثابت ہے۔ (ریاض الصالحین حدیث: 901) سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3521