You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ - وَفِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ عَلَى أُمَّتِي - لَأَمَرْتُهُمْ بِالسِّوَاكِ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ»
Abu Huraira reported: The Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: Were it not that I might over-burden the believers-and in the hadith transmitted by Zuhair people -I would have ordered them to use toothstick at every time of prayer.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نےفرمایا:’’اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ میں مسلمانوں کو ( زہیر کی روایت میں ہے : اپنی امت کو) مشقت میں ڈال دوں گا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔‘‘
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 53 ´مسواک کی اہمیت` «. . . 321- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”لولا أن أشق على الناس أو على المؤمنين لأمرتهم بالسواك“ . . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر مجھے لوگوں یا مومنوں کی مشقت کا خوف نہ ہوتا تو میں انہیں ضرور مسواک (کرنے) کا حکم دیتا۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 53] تحقیق صحيح: [ابن شهاب الزهري عنعن و لحديثه شاهد صحيح عند اَحمد 2/ 250، وبه صح الحديث] تخریج: [الموطارواية يحييٰ 1 /66 ح143، ك2 ب32 ح115]، [التمهيد7 /194، الاستذكار: 122]، [٭ واخرجه النسأئي فى الكبري 2/ 198 ح3405، من حديث عبدالرحمن بن القاسم عن مالك قال: حدثني ابن شهاب به وللمرفوع شاهد عند أحمد 2/ 250ح7406، وسنده صحيح، وانظر صحيح البخاري 887، و صحيح مسلم 252، والحديث الآتي: 321] تفقہ: ➊ مسواک واجب نہیں ہے بلکہ سنت ہے اور فطرت (دین اسلام) میں سے ہے۔ [ديكهئے صحيح مسلم: 261] ➋ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر عمل واجب (فرض) ہے الا یہ کہ کوئی صحیح دلیل اور قرینۂ صارفہ اسے وجوب سے استحباب وغیرہ کی طرف پھیر دے۔ ➋ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت پر بےحد مہربان تھے۔ آپ ہر وقت اپنے امتیوں کا خاص خیال رکھتے تھے۔ اللہ تعالی نے آپ کو رحمۃ اللعالمین بنا کر بھیجا تھا۔ نیز دیکھئے [سورة التوبه 128] ➍ مسواک منہ کو پاک کرنے والی اور رب کی رضامندی ہے۔ [سنن النسائي 1/ 10 ح5 وسنده حسن و هو حديث صحيح] ➎ مسواک کو استعمال کر نے سے پہلے دھونا چاہئے۔ [ديكهئے سنن ابي داود: 52 و سنده حسن لذاته و حسنه النودي فى المجموع 1/ 283] ➏ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کی مسواک پانی میں بھیگی رہتی تھیں۔ [ابن ابي شيبه 1/ 170ح 1801 و سنده حسن] ➐ ابن عمر رضی اللہ عنہ روزے کی حالت میں مسواک کرنے میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتے تھے۔ [ابن ابي شيبه 3/ 35 ح 9149 و سنده صحيح] آپ فرماتے: روزے دار کے لیے خشک اور تر (دونوں طرح کی) مسواک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ [ابن ابي شيبه 3/ 37 ح 9173، سنده صحيح] بعض علماء تر مسواک کو مکروہ سمجھتے تھے لیکن راجح یہی ہے کہ تر مسواک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ➑ امام شعبی (تابعی) نے کہا: مسواک منہ کی صفائی اور آنکھوں کی جلاء (روشنی) ہے۔ [ابن ابي شيبه 1/ 170ح1796، و سنده صحيح] ➒ ”ہر نماز سے پہلے اور ہر وضو سے پہلے مسواک کا حکم“ میں کوئی تعارض نہیں ہے۔ ہر نماز سے پہلے سے بھی یہی مراد لیا جائے گا کہ وضو سے پہلے مسواک کی جائے۔ اگر ہر نماز سے پہلے مسواک کر لی جائے تو بھی جائز ہے۔ «والله اعلم» موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 321