You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، وَأَبُو دَاوُدَ، ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، كُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ، ح وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ»
Ubada b. as-Samit reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: The vision of a believer is the forty-sixth part of Prophecy.
محمد بن جعفر ،ابو داود عبد الرحمٰن بن مہدی اور معاذ عنبری۔الفاظ انھی کے ہیں ۔ان سب نے شعبہ سے روایت کی ، انھوں نے قتادہ سے انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے عباد د بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : ایک مو من کا رؤیا نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 618 ´یہ ضروری نہیں کہ خواب من وعن پورا ہو بلکہ اس کی تعبیر ممکن ہے` «. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”الرؤيا الحسنة من الرجل الصالح جزء من ستة واربعين جزءا من النبوة . . .» ”. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک آ دمی کا اچھا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 618] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 6983، من حديث مالك به] تفقه: ➊ نبوت کے بہت سے حصے ہیں مثلاً وحی، جبریل علیہ السلام کا آنا، براہ راست کلام، پردے کے پیچھے سے کلام، الہام، کشف، فرشتے کا انسانی صورت میں وحی لانا، غیب کی خبریں اور سچے خواب وغیرہ۔ ان میں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے کے بعد اب نبوت کی تمام قسمیں، حصے اور اجزاء ہمیشہ کے لئے ختم اور منقطع ہیں سوائے سچے خوابوں کے جنہیں نیک آدمی کبھی کبھار دیکھتا ہے۔ اس کا یہ مطلب قطعاً نہیں کہ جو شخص سچے خواب دیکھتا ہے وہ نبی یا رسول ہے بلکہ نبوت اور رسالت کا دروازہ قیامت تک ہمیشہ کے لئے بند کر دیا گیا ہے لہٰذا اب نہ کوئی نبی پیدا ہوگا اور نہ رسول پیدا ہوگا۔ ➋ بہت سے اہل بدعت کے مذاہب کا دارومدار جھوٹے، خود ساختہ اور شیطانی خوابوں پر ہے جن کے ذریعے سے وہ قرآن و حدیث اور اجماع کو رد کر دیتے ہیں۔ ➌ یہ ضروری نہیں کہ خواب من و عن پورا ہو بلکہ اس کی تعبیر ممکن ہے اور خواب میں رموز و اشارات اور مجاز وغیرہ ہو سکتا ہے۔ ➍ مشہور ثقہ امام قاضی ابوجعفر احمد بن اسحاق بن بہلول بن حسان بن سنان التنوخی البغدادی رحمہ اللہ (متوفي 318ھ) نے کہا: ”میں عراقیوں کے مذہب پر تھا تو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا، آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ میں نے دیکھا کہ آپ پہلی تکبیر میں اور جب رکوع کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے تھے۔“ [سنن الدار قطني 1/292 ح1112، وسنده صحيح] ظاہر ہے کہ حنفی حضرات اس سچے اور نیک آدمی کے خواب کو صحیح نہیں مانتے لہٰذا ثابت ہوا کہ صحابہ کرام کے بعد کسی امتی کا خواب حجت نہیں ہے اگرچہ وہ یہ دعویٰ کرے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے۔ ➎ نیز دیکھئے: [ح127، 375، 512] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 121