You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ أَبِي الْهُذَيْلِ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ مَسْعُودٍ، يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا، وَلَكِنَّهُ أَخِي وَصَاحِبِي، وَقَدِ اتَّخَذَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ صَاحِبَكُمْ خَلِيلًا»
Abdullah b. Mas'ud reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: If I were to choose a bosom friend I would have definitely chosen Abu Bakr as my bosom friend, but he is my brother and my companion and Allah, the Exalted and Gliorious. has taken your brother and companion (meaning Prophet himself) as a friend
اسماعیل بن رجاء نے کہا:میں نے عبداللہ بن ابی ہذیل کو ابواحوص سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا،انھوں نے کہا:میں نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا،وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کررہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اگر میں کسی شخص کو خلیل بناتا تو ابو بکر کو خلیل بناتا لیکن وہ میرے(دینی) بھائی اور ساتھی ہیں اور تمھارے ساتھی(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) کو اللہ عزوجل نےاپنا خلیل بنایا ہے۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث93 ´صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل و مناقب ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔` عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آگاہ رہو! میں ہر خلیل (جگری دوست) کی دلی دوستی سے بری ہوں، اور اگر میں کسی کو خلیل (جگری دوست) بناتا تو ابوبکر کو بناتا، بیشک تمہارا یہ ساتھی اللہ کا خلیل (مخلص دوست ہے)“ ۱؎۔ وکیع کہتے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتھی سے اپنے آپ کو مراد لیا ہے۔ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 93] اردو حاشہ: (1) (خلیل) کا لفظ (خلت) سے ماخوذ ہے۔ یہ محبت کا اعلیٰ ترین درجہ ہے جس میں شراکت ممکن نہیں۔ اس سے کم درجے کی محبت ایک سے زیادہ افراد سے ممکن ہے، اس لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت کا لفظ تو دوسروں کے لیے بھی فرمایا ہے، لیکن خلت کا اطلاق کسی اور پر نہیں حتی کہ سب سے افضل اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سب سے مقرب صحابی حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بھی یہ مقام نہیں ملا۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ مقام حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حاصل ہوا ہے۔ ارشاد نبوی ہے: (إِنَّ اللهَ تَعاليٰ قَدِ اتَّخَذَنِي خَلِيْلًا‘ كَمِا إِتَّخَذَ إِبْرَاهِيْمَ خَلِيْلًا) (صحيح مسلم، المساجد، باب النهي عن بناء المساجد علي القبور...الخ، حديث: 532) ”اللہ تعالیٰ نے مجھے خلیل بنایا ہے جس طرح ابراہیم علیہ السلام کو خلیل بنایا تھا۔“ (2) اس حدیث سے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی افضلیت ظاہر ہوتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں محبت کے اعلیٰ ترین درجے کے قابل قرار دیا۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 93