You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ عَلَى حِرَاءٍ هُوَ وَأَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ، وَعُثْمَانُ، وَعَلِيٌّ، وَطَلْحَةُ، وَالزُّبَيْرُ، فَتَحَرَّكَتِ الصَّخْرَةُ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اهْدَأْ فَمَا عَلَيْكَ إِلَّا نَبِيٌّ، أَوْ صِدِّيقٌ، أَوْ شَهِيدٌ»
Abu Huraira reported: Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) was upon the mountain of Hira, ' and there were along with him Abu Bakr, Umar, Uthman. 'Ali, Talha, 'Zubair, that the mountain stirred; thereupon Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: Be calm, there is none upon you but a Prophet, a Fiddle (the testifier of truth) and a Martyr.
عبد العزیزبن محمد نے سہیل (بن ابی صالح ) سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حراء پہاڑ پر تھے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تو چٹان(جس پر یہ سب تھے) ہلنے لگی ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : ٹھہرجاؤ ،تجھ پر نبی یا صدیق یا شہید کے علاوہ اور کو ئی نہیں ۔
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3696 ´عثمان بن عفان رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان` ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکر، عمر، علی، عثمان، طلحہ، اور زبیر رضی الله عنہم حرا پہاڑ ۱؎ پر تھے، تو وہ چٹان جس پر یہ لوگ تھے ہلنے لگی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ٹھہری رہ، تجھ پر نبی، صدیق اور شہید ہیں۔“ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3696] اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: صحیح بخاري کتاب فضائل الصحابة (باب مناقب أبي بکر) اور (باب مناقب عثمان) میں ”احد پہاڑ“ کا تذکرہ ہے، حافظ ابن حجر ؒ کے بقول: یہ دو الگ الگ واقعات ہیں، اس میں کوئی تضاد یا تعارض کی بات نہیں ہے۔ سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3696