You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا كَانَتْ تَلْعَبُ بِالْبَنَاتِ عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: وَكَانَتْ تَأْتِينِي صَوَاحِبِي فَكُنَّ يَنْقَمِعْنَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: «فَكَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَرِّبُهُنَّ إِلَيَّ»
A'isha reported that she used to play with dolls in the presence of Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and when her playmates came to her they left (the house) because they felt shy of Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ), whereas Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) sent them to her.
عبدالعزیز بن محمد نے ہشام بن عروہ سے،انھوں نے اپنے والد سے،انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گڑیوں سے کھیلتی تھیں،کہا:اور میری سہیلیاں میرے پاس آتی تھیں،وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی (آمد کی ) وجہ سے(گھر کے کسی کونے میں)چھپ جاتی تھیں،کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو(بلا کر) میری طرف بھیج دیتے تھے۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1982 ´عورتوں سے اچھے سلوک کے ساتھ زندگی بسر کرنے کا بیان۔` ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گڑیوں سے کھیلا کرتی تھی، تو آپ میری سہیلیوں کو میرے پاس کھیلنے کے لیے بھیج دیا کرتے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1982] اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) لڑکیوں کا گڑیوں کے ساتھ کھیلنا جائز ہے۔ (2) بچوں کو جائز کھیل کھیلنے کا موقع دینا چاہیے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1982