You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ سَمِعَ حَسَّانَ بْنَ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيَّ، يَسْتَشْهِدُ أَبَا هُرَيْرَةَ أَنْشُدُكَ اللهَ هَلْ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «يَا حَسَّانُ أَجِبْ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، اللهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ» قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: نَعَمْ
Abd al-Rahman reported that he heard Hassin b. Thabit al-Ansari call Abu Huraira to bear witness by saying: I adjure you by Allah if you had not heard Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) saying: Hassin, give a reply on behalf of the Messenger of Allah. O Allah, help him with Ruh-ul-Qudus. Abu Huraira said: Yes, it is so.
زہری نے کہا:مجھے ابو سلمہ بن عبدالرحمان نے بتایا کہ انھوں نے حضرت حسان بن ثابت انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا،وہ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے گواہی طلب کررہے تھے،(کہہ رہے تھے:) میں تمھارے سامنے اللہ کا نام لیتا ہوں! کیاتم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سناتھا۔حسان!اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے جواب دو۔اےاللہ!روح القدس کے ذریعے سے اس کی تائید فرما!؟ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا:ہاں۔
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 198 ´مسجد میں اشعار پڑھنا جائز ہے` «. . . وعنه ان عمر رضي الله عنه مر بحسان ينشد في المسجد، فلحظ إليه، فقال: قد كنت انشد فيه، وفيه من هو خير منك . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہی یہ حدیث بھی مروی ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا گزر سیدنا حسان رضی اللہ عنہ کے پاس سے ہوا، وہ مسجد میں اشعار پڑھ رہے تھے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے ان کی طرف گھور کر دیکھا (اس پر) سیدنا حسان رضی اللہ عنہ نے کہا (گھورتے کیوں ہیں؟) میں تو اس وقت مسجد میں شعر پڑھا کرتا تھا جب مسجد میں وہ ذات گرامی موجود ہوتی تھی جو آپ سے افضل تھی . . .“ [بلوغ المرام/كتاب الصلاة: 198] لغوی تشریح: «يُنْشِدُ» «إِنْشَاد» سے ماخوذ ہے۔ ”یاء“ پر ضمہ اور ”شین“ کے نیچے کسرہ ہے۔ اشعار پڑھنا۔ «فَلَحَظَ إِلَيْهِ» ناپسندیدہ نگاہوں سے دیکھنا، یعنی گھور کر۔ «فَقَالَ» سے مراد سیدنا حسان رضی اللہ عنہ ہیں۔ «وَفِيْهِ» اس میں ”واؤ“ حالیہ ہے یعنی اس حالت میں کہ وہ مسجد میں تھے۔ «مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْكَ» اس سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی مراد ہے۔ فوائد و مسائل: ➊ اس حدیث کی رو سے مسجد میں اشعار پڑھنا جائز ہے مگر ایسے اشعار نہ ہوں جو توحید و رسالت کے خلاف ہوں، جن سے شرک و بدعت کی بو آتی ہو یا مذموم اور برے ہوں یا نمازیوں کے لیے خلل اور حرج کا باعث ہوں کہ نماز سے ان کی توجہ منتشر کر دیں۔ سیدنا حسان رضی اللہ عنہ مسجد میں ایسے اشعار پڑھتے تھے جن میں کفار کی ہجو ہوتی تھی۔ آپ سن کر فرماتے تھے: ”روح القدس تیری مدد فرمائے۔“ [صحيح بخاري، الصلاة، باب الشعر فى المسجد، حديث: 453] وضاحت: (سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ) انصار کے قبیلہ خزرج میں سے تھے۔ شاعر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لقب سے مشہور تھے۔ ابوعبیدہ کا قول ہے کہ عرب متفق ہیں کہ شہری شعراء میں سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ سب سے بڑے شاعر تھے۔ 40 ہجری سے قبل سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں وفات پائی۔ بعض کے نزدیک 50 ہجری میں فوت ہوئے۔ وفات کے وقت ان کی عمر ایک سو بیس سال تھی۔ ساٹھ سال دور جاہلیت میں گزارے اور ساٹھ سال حالت اسلام میں۔ بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 198