You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَسْتُرُ عَبْدٌ عَبْدًا فِي الدُّنْيَا إِلَّا سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
Abu Huraira reported Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: The servant (who conceals) the faults of others in this world, Allah would conceal his faults on the Day of Resurrection.
وہیب نے کہا: ہمیں سہیل نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: دنیا میں کوئی بندہ کسی (دوسرے) بندے کا عیب نہیں چھپاتا مگر قیامت کے روز اللہ تعالیٰ اس کے عیب چھپا لے گا۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2544 ´مسلمان کے عیب پر پردہ ڈالنے کا ثواب اور شکوک و شبہات کی وجہ سے حد ساقط ہو جانے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی مسلمان کی پردہ پوشی کرے گا، اللہ تعالیٰ دنیا اور آخرت دونوں میں اس کی پردہ پوشی فرمائے گا۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2544] اردو حاشہ: فوائد ومسائل: (1) پردہ پوشی سے مراد کسی کے گناہ یا عیب کو ظاہر کرنےاور تشہیرسے اجتناب کرنا ہے۔ (2) کوئی انسان عیب یا غلطی سے پاک نہیں ہے لہٰذا دوسروں کو بدنام کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ (3) آخرت میں پردہ رکھنے کا مطلب اس کے گناہوں کی معافی ہے۔ (4) کسی پر احسان کرنے کا اچھا بدلہ دنیا میں ملتا ہےاورآخرت میں بھی۔ انسان دوسرے سےجس قسم کا سلوک کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ویسا سلوک کرتا ہے۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2544