You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ الرَّجُلُ هَلَكَ النَّاسُ فَهُوَ أَهْلَكُهُمْ قَالَ أَبُو إِسْحَقَ لَا أَدْرِي أَهْلَكَهُمْ بِالنَّصْبِ أَوْ أَهْلَكُهُمْ بِالرَّفْعِ
Abu Huraira reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: When a person says that people are ruined he is himself ruined. Abu Ishaq said: I do not know whether he said ahlakahum or ahlakuhum.
حماد بن ابی سلمہ اور امام مالک نے سہیل بن ابی صالح، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ایک شخص (یہ) کہتا ہے: لوگ ہلاک ہو گئے تو وہ انہیں ہلاک کر دیتا ہے۔(امام مسلم کے ایک شاگرد) ابواسحاق نے کہا: مجھے (یعنی طور پر) معلوم نہیں کہ (کاف کے) زبر کے ساتھ اہلکہم (اس نے انہیں ہلاک کر دیا ہے) یا پیش کے ساتھ اہلکہم (ان سب سے بڑھ کر ہلاک کرنے والا ہے)۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 485 ´غلط افوہوں کی مذمت` «. . . 442- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”إذا سمعت الرجل يقول: هلك الناس، فهو أهلكهم.“ . . .» ”. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم کسی آدمی کو یہ کہتے ہوئے سنو کہ لوگ ہلاک ہو گئے تو وہ خود سب سے زیادہ ہلاک ہونے والا ہے۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 485] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 2623، من حديث ما لك به .] تفقه: ➊ بعض لوگ دوسرے لوگوں کو خوامخواہ اور حقارت سے برا کہتے رہتے ہیں اور اپنے آپ کو نہیں دیکھتے، یہ انتہائی بری حرکت ہے۔ ➋ شرعی دلیل کے بغیر کسی پر جرح نہیں کرنی چا ہے لیکن یادر ہے کہ مجہول کی روایت مردود ہوتی ہے۔ ➌ لوگوں کو اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں کرانا چاہئے۔ اللہ کے عذاب کے ڈرانے اور اس کی رحمت سے مایوس کرنے میں فرق ہے۔ ➍ اس حدیث سے کفار کی مروجہ رسم اپریل فول کا رد بھی ہوتا ہے، جو اب بڑی تیزی کے ساتھ جاہل مسلمانوں میں پھیلتی جا رہی ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 442