You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ح، وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ: حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ، عَنْ أَسْمَاءَ قَالَتْ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِحْدَانَا يُصِيبُ ثَوْبَهَا مِنْ دَمِ الْحَيْضَةِ، كَيْفَ تَصْنَعُ بِهِ، قَالَ: «تَحُتُّهُ، ثُمَّ تَقْرُصُهُ بِالْمَاءِ، ثُمَّ تَنْضَحُهُ، ثُمَّ تُصَلِّي فِيهِ»
Asma (daughter of Abu Bakr) reported: A woman came to the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and said: What should one do if the blood of menses smears the garment of one amongst us? He (the Holy Prophet) replied: She should scrape it, then rub it with water, then pour water over it and then offer prayer in it.
وکیع نے بیان کیا ، ہمیں ہشام نے حدیث سنائی: اور یحییٰ بن سعید نے ہشام بن عروہ سے روایت کی ، کہا:مجھے فاطمہ (بنت منذر) نے حدیث سنائی، انہوں نے ( اپنی اور ہشام دونوں کی دادی ) حضرت اسماء ؓ سے روایت کی کہ ایک عورت نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور پوچھا : ہم میں سے کسی کو کپڑے کو حیض کا خون لگ جاتا ہے تو وہ اس کے بارے میں کیا کرے ؟ آپ نے فرمایا:’’اسے کھرچ ڈالے، پھر پانی ڈال کر اسے رگڑے ، پھر اس پر پانی بہا دے ( دھولے) ،پھر اس میں نماز پڑھ لے ۔ ‘‘
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 50 ´حیض کے خون کو کھرچنا اور دھونا چاہئے` «. . . 480- مالك عن هشام بن عروة عن فاطمة ابنة المنذر عن أسماء بنت أبى بكر أنها قالت: سألت امرأة رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت: يا رسول الله، أرأيت إحدانا إذا أصاب ثوبها الدم من الحيضة كيف تصنع؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إذا أصاب ثوب إحداكن الدم من الحيضة، فلتقرصه ثم لتنضحه بماء ثم لتصلي فيه“ . . . .» ”. . . سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: یا رسول اللہ! یہ فرمایئے کہ اگر ہم میں سے کسی کے کپڑے کو حیض کا خون لگ جائے تو وہ کیا کرے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کے کپڑے کو حیض کا خون لگ جائے تو وہ اسے کھرچ لے پھر اس پر پانی بہا دے تاکہ اس میں نماز پڑھ سکے۔“ . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 50] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 291، من حديث ما لك به] تفقه: ➊ حیض کا خون نجس ہے لہٰذا اسے کھرچنا یا دھونا ضروری ہے۔ ➋ امام ابن شہاب الزہری رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ اگر حاملہ عورت خون دیکھے تو؟ انہوں نے فرمایا: نماز پڑھنے سے رک جائے۔ [الموطأ 60/1 ح 129، وسنده صحيح، رواه مالك عنه] ➌ نجاست کو جسم اور کپڑوں سے دور کرنے کے بعد ہی نماز پڑھنی چاہئے۔ ➍ نماز کے لئے جسم اور کپڑوں کا پاک ہونا ضروری ہے۔ ➌ ایک حدیث میں آیا ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم جوتوں کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے جن کے ساتھ نجاست لگی ہوئی تھی تو آپ نے نماز ہی میں وہ جوتے اتار دیئے۔ الخ [سنن ابي داود: 650 و سند صحيح] ◄ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی نجاست لاعلمی میں لگی ہوئی ہو تو علم ہو جانے کے بعد نماز کا اعادہ کرنا ضروری نہیں ہے۔ دیکھئے: [التمهيد 242/22] ➏ اگر نجاست والی چیز کو پانی سے دھو دیا جائے تو وہ پاک ہو جاتی ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 480