You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَنْ يُنْجِيَ أَحَدًا مِنْكُمْ عَمَلُهُ قَالَ رَجُلٌ وَلَا إِيَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَلَا إِيَّايَ إِلَّا أَنْ يَتَغَمَّدَنِيَ اللَّهُ مِنْهُ بِرَحْمَةٍ وَلَكِنْ سَدِّدُوا
Abu Huraira reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: None amongst you would attain salvation purely because of his deeds. A person said: Allah's Messenger, even you? Thereupon he said: Yes, not even I except that Allah wraps me in Mercy, but you should act with moderation.
لیث نے بکیر سے انھوں نے بسربن سعید سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا :تم میں سے کسی شخص کو محض اس کا عمل نجات نہیں دلائے گا۔ایک شخص نے کہا : اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کو بھی نہیں؟آپ نے فرمایا :مجھے بھی نہیں مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اپنی طرف سے مجھے اپنی رحمت سے چھپالے ،لیکن تم سیدھے راستے پر چلو۔
الشيخ محمد حسين ميمن حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري 39 ´اللہ کو سب سے زیادہ وہ دین پسند ہے جو سیدھا اور سچا ہو` «. . . عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ الدِّينَ يُسْرٌ . . .» ”. . . نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیشک دین آسان ہے . . .“ [صحيح البخاري/كِتَاب الْإِيمَانِ: 39] فوائد و مسائل: باب اور حدیث میں مناسبت: ترجمہ باب میں الفاظ «حنفية السمحة» وارد ہوئے ہیں جس کا مطلب ہے ”سچا اور سیدھا دین“، مگر یہ الفاظ حدیث کے متن میں موجود نہیں لہٰذا یہ اعتراض باقی رہ جاتا کہ پھر ترجمہ اور باب میں مناسبت کس طرح سے؟ دراصل جو ترجمہ میں لفظ «حنفية السمحة» کے الفاظ وارد ہوئے ہیں یہ الفاظ امام بخاری رحمہ اللہ کی شرط پر نہیں ہیں اسی لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے حدیث میں ان الفاظ کو بیان نہیں فرمایا۔ لیکن حدیث میں الفاظ «الدين يسر» یعنی ”دین آسان ہے“ کے موجود ہیں لہٰذا «الدين يسر» سے مراد «حنفية السمحة» ہی ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا دین آسان ہے اور وہی «حنفية السمحة» یعنی آسان اور سیدھا ہے۔ یہاں سے بخوبی ترجمہ اور حدیث میں موافقت پیدا ہوئی۔ ❀ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: « ﴿وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ ۚ مِّلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ﴾ » [الحج: 78] اس آیت میں آسان دین کو ملت ابراہیم سے تعبیر کیا گیا ہے اور دین ابراہیم کا نام «حنفية» یعنی ”سیدھا اور سچا“ ہے لہٰذا یہاں سے یہ بھی یہ مسئلہ واضح ہوا کہ دین سے مراد دین حنیف ہی ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے باب میں جو الفاظ نقل فرمائے ہیں «الحنيفية السمحة» ان الفاظ کی حدیث تو پیش نہیں کی کیوں کہ وہ آپ کی شرائط کے مطابق نہ تھی لیکن اسے اپنی کتاب ”الادب المفرد“ میں ذکر فرمایا ہے جیسے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے بھی بطریق «محمد بن اسحاق عن داؤد بن الحصين عن عكرمه ابن عباس رضي الله عنه» سے بروایت سند حسن نقل فرمایا ہے۔ ◈ شاہ ولی اللہ محدث الدھلوی رقمطراز ہیں: «هذا الحديث المعلق لم يسنده المؤلف فى هذا الكتاب، لانه ليس على شرطه، نعم وصله فى كتاب الادب المفرد، وكذا وصله أحمد بن حنبل» [شرح تراجم ابواب البخاري ص 38] شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی وضاحت سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ «الحنفية السمحة» امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی کتاب صحیح میں ذکر نہیں فرمائی۔ مگر آپ نے ”الادب المفرد“ میں اسے ذکر فرمایا ہے اور اسے وصل سے مراد موصول بیان کیا امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے۔ دوسری مناسبت یہ بھی ہو سکتی ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ اس طرف اشارہ فرما رہے ہوں کہ اعمال داخل ہیں ایمان میں۔ ◈ علامہ محمود حسن صاحب رقمطراز ہیں: ”ترجمتہ الباب اور حدیث کا مطلب اور باہم توافق بالکل ظاہر ہے، مگر ظاہر مطلب کے ساتھ اعمال کے داخل فی الایمان ہونے کی طرف بھی اشارہ ضرور معلوم ہوتا ہے۔ جیسا کہ ابواب سابقہ اور لاحقہ سے بھی سمجھا جاتا ہے۔ نیز معتزلہ اور خوارج کے تشددات کی طرف بھی تعریض ہے۔“ [الابواب و التراجم۔ ص26] عون الباری فی مناسبات تراجم البخاری ، جلد اول، حدیث\صفحہ نمبر: 94