You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَيْنَ النَّفْخَتَيْنِ أَرْبَعُونَ قَالُوا يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أَرْبَعُونَ يَوْمًا قَالَ أَبَيْتُ قَالُوا أَرْبَعُونَ شَهْرًا قَالَ أَبَيْتُ قَالُوا أَرْبَعُونَ سَنَةً قَالَ أَبَيْتُ ثُمَّ يُنْزِلُ اللَّهُ مِنْ السَّمَاءِ مَاءً فَيَنْبُتُونَ كَمَا يَنْبُتُ الْبَقْلُ قَالَ وَلَيْسَ مِنْ الْإِنْسَانِ شَيْءٌ إِلَّا يَبْلَى إِلَّا عَظْمًا وَاحِدًا وَهُوَ عَجْبُ الذَّنَبِ وَمِنْهُ يُرَكَّبُ الْخَلْقُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
Abu Huraira reported Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) as saying: Between the two blowings of the trumpet (there would be an interval of forty). They said: Abu Huraira, do you mean forty days? He said: I cannot say anything. They said: Do you mean forty months? He said: I cannot say anything. They said: Do you mean forty years? He said: I cannot say anything. Then Allah would cause the water to, descend from the sky and they (people) will sprout like vegetable. The only thing in a man which would not decay would be one bone (the tailbone) from which the whole frame would be reconstituted on the Day of Resurrection.
صالح نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی ،کہا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛دو بارصور پھونکنے کے درمیان چالیس کا وقفہ ہوگا۔انھوں(لوگوں) نے کہا۔ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ چالیس دن؟انھوں نے کہا:میں انکار کرتا ہوں۔لوگوں نے کہا:چالیس مہینے؟ انھوں نے کہا:میں انکار کرتا ہوں۔لوگوں نے کہا چالیس سال؟ انھوں نے کہا:میں انکار کرتا ہوں۔پھر اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی نازل فرمائے گا تو لوگ اسی طرح اگیں گے جس طرح سبزہ اگتا ہے۔انھوں نے کہا:اور انسان کا کوئی حصہ نہیں ،مگر وہ بوسیدہ ہوجائے گا،سوائےایک ہڈی کے وہ دمچی کی ہڈی کا آخری حصہ ہے قیامت کے دن اسی سے خلقت کی ترکیب مکمل ہوگی۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 231 ´عام انسانوں کا بدن مٹی کھا جاتی ہے` «. . . أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " كُلُّ ابْنِ آدَمَ يَأْكُلُهُ التُّرَابُ إِلَّا عَجْبَ الذَّنَبِ مِنْهُ خُلِقَ وَفِيهِ يُرَكَّبُ . . .» ”. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمام آدمی کے بدن کو زمین کھا جاتی ہے سوائے ڈھڈی کی ہڈی کے۔ اس سے آدمی پہلے بنایا گیا اور اسی سے پھر جوڑا جائے گا . . .“ [صحيح مسلم/كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ: 7415] تخریج الحدیث: [وأخرجه أبوداود 4743، والنسائي 112،111/4، ح 2079، من حديث ما لك به ورواه مسلم فواد 142/ 2955، من حديث ابي الزناد به] تفقه: ➊ عام انسانوں کا بدن مٹی کھا جاتی ہے مگر انبیاء، صحابہ اور بعض شہداء صالحین کے اجسام محفوظ رہتے ہیں۔ ➋ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے اپنے والد سیدنا عبد الله بن عمرو بن حرام رضی اللہ عنہ کے جسم مبارک کو چھ مہینے بعد قبر سے نکالا تو جسم خراب نہیں ہوا تھا۔ دیکھئے: [طبقات ابن سعد 563/3 روايتة حماد بن زيد عن ابي سلمه عن ابي نضرة عنه وسنده صحيح] ➌ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ ایک روایت کا خلاصہ یہ ہے کہ تستر کی فتح کے بعد ایک صندوق میں ایک نبی کا جسم مبارک ملا تھا جو کہ بالکل محفوظ تھا۔ دیکھئے: [مصنف ابن ابي شيبه13 /27، 28/13 ح 33808 وسنده صحیح] موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 341