You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَنْظُرُ الرَّجُلُ إِلَى عَوْرَةِ الرَّجُلِ، وَلَا الْمَرْأَةُ إِلَى عَوْرَةِ الْمَرْأَةِ، وَلَا يُفْضِي الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، وَلَا تُفْضِي الْمَرْأَةُ إِلَى الْمَرْأَةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ»
Abd al-Rahman, the son of Abu Sa'id al-Khudri, reported from his father: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: A man should not see the private parts of another man, and a woman should not see the private parts of another woman, and a man should not lie with another man under one covering, and a woman should not lie with another woman under one covering.
زید نےحباب نے ضحاک بن عثمان سے روایت کی ، کہا: مجھے زید بن اسلم نے خبر دی، انہوں نے عبد الرحمن بن ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ سے ، انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ مرد ، مردکا ستر نہ دیکھے اور عورت ، عورت کا ستر نہ دیکھے۔ مرد، مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں نہ ہو اور عورت ، عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں نہ ہو ۔ ‘‘
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث661 ´اپنے مسلمان بھائی کی شرمگاہ (ستر) دیکھنے کی ممانعت۔` ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت عورت کے اور مرد مرد کے ستر کو نہ دیکھے۔“ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 661] اردو حاشہ: (1) اسلام میں عصمت وعفت کی حفاظت اور پاک دامنی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اسی مقصد کے لیے اسلام میں بہت سے احکامات ہدایات اور قوانین موجود ہیں مثلاً (ا) بدکاری کو کبیرہ گناہ قرار دیا گیاہے۔ (ب) اس جرم کے مرتکب کے لیے سخت ترین سزا مقرر کی گئی ہے۔ (ج) نکاح پر اس حد تک زور دیا گیا ہے کہ غلاموں اور بیواؤں تک کی شادی کا حکم دیاگیا ہے۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے: ﴿وَأَنكِحُوا الْأَيَامَىٰ مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ ۚ﴾ (النور: 32) تم میں سے جو بے نکاح ہوں (بیوائیں رنڈوے کنوارے) اور تمھارے غلاموں اور لونڈیوں میں سے جو نیک خصلت ہوں ان کا نکاح کردو۔ (د) نکاح کرنے والوں کو خوشحالی کی خوشخبری دی گئی ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے: ﴿إِن يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ ۗ﴾ (النور: 32) اگر وہ تنگ دست ہوں گےتو اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی کردےگا۔ (ر) جو نوجوان کسی وجہ سے نکاح نہ کر سکے اسے بکثرت نفلی روزے رکھنے کا حکم دیا گیا ہےتاکہ جذبات قابو میں رہیں۔ (صحيح البخاري، النكاح، باب قول النبي صلي الله عليه وسلم من استطاع منكم الباء فليتزوج۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ، حدیث: 5065) (د) مردوں اور عورتوں دونوں کو نظر کی حفاظت کا حکم دیا گیا ہے، ارشادہے: ﴿قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ۚ﴾ (النور: 30) مومنوں سے کہہ کہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں۔ ﴿وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ﴾ (النور: 31) اور مومن عورتوں سے کہہ دیجے کہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت کی حفاظت کریں۔ (ز) نامحرم مردوں سے پردےکا حکم دیا گیا ہے۔ (سورہ نور آیت: 31) (ج) دوسروں کے گھروں میں جاتے وقت اجازت طلب کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ (سورہ نور ایت: 59) (ط) خاص اوقات میں بچوں کو بھی بڑوں کے سامنے جانے سے منع کیا گیا ہے۔ (سورہ النور: 57) انہی ہدایات میں سے یہ ہدایت بھی ہےجو زیر مطالعہ حدیث میں بیان ہوئی ہے کہ پردہ صرف اجنبی مردوعورت کے درمیان ہی نہیں بلکہ مرد مرد سے اور عورت عورت سے ایسا انداز اختیار نہ کرے جو شرم وحیا کے منافی ہو۔ اس موضوع پر تفصیل کے لیے دیکھیے: (ڈاکٹر فضل الہی ؒ کی تصنیف ”اَلتَّدَابِيْرُ الْوَاقِيْةُ مِّنَ الزِّنَا“ یا اس کا اردو ترجمہ اسلام کا نظام عفت) (2) مرد کے لیے مرد سے جن اعضاء کا چھپانا فرض ہے ان میں میشاب اور پاخانہ کے اعضاء بالاتفاق شامل ہیں۔ ران میں اختلاف ہے۔ امام بخاری ؒ نے اگرچہ ران کو پردے کے اعضاء میں شمار نہیں کیا تاہم ان کے ہاں بھی احتیاط اسی میں ہے کہ اسے چھپایا جائے۔ (صحيح البخاري، الصلاة، باب ما يذكر في الفخذ،) (3) عورتوں کو بھی دوسری عورتوں کے مذکورہ بالا اعضاء دیکھنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ بچے کی پیدائش یا اس قسم کی مجبوری کے موقعوں پر بھی صرف وہی عورت دیکھے جس کے بغیر کام نہیں نکلتا۔ دوسری عورتوں کو اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ (4) عورت کو اپنی چھاتیاں بھی دوسری عورتوں کے سامنے ظاہر نہیں کرنی چاہییں۔ سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 661