You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَأَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ، ح، وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ قَالُوا: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، وَمَطَرٌ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ ثُمَّ جَهَدَهَا، فَقَدْ وَجَبَ عَلَيْهِ الْغُسْلُ» وَفِي حَدِيثِ مَطَرٍ وَإِنْ لَمْ يُنْزِلْ قَالَ زُهَيْرٌ: مِنْ بَيْنِهِمْ بَيْنَ أَشْعُبِهَا الْأَرْبَعِ.
Abu Huraira reported: The Apostle of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: When a man has sexual intercourse, bathing becomes obligatory (both for the male and the female). In the hadith of Matar the words are: Even if there is no orgasm. Zuhair has narrated it with a minor alteration of words.
زہیر بن حرب، ابو غسان مسمعی، محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار نے کہا: ہم سے معاذ بن ہشام نے حدیث بیان کی، انہوں نے اپنے والد سے، انہوں نے قتادہ اور مطر نے حسن سے، انہوں نے ابو رافع سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہرضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا: ’’ جب وہ (مرد) اس (عورت) کی چا شاخوں کے درمیان بیٹھے، پھر اس سے مجامعت کرے تو اس پر غسل واجب ہو جاتا ہے۔‘‘مطر کی حدیث میں یہ اضافہ ہے: ’’اگرچہ انزال نہ ہو۔‘‘ اور امام مسلم کے اساتذہ میں سے (صرف) زہیر نے شعبہا کی جگہ أشعبہا کہا۔ (دونوں ایک ہی لفظ شعبہ (شاخ) کی جمع ہیں۔)
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 95 ´مرد کا عضو مخصوص جب عورت کی شرم گاہ میں داخل ہو غسل واجب ہو جاتا ہے` «. . . عن ابي هريرة رضى الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: إذا جلس بين شعبها الاربع ثم جهدها، فقد وجب الغسل . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ”جب تم میں سے کوئی عورت کی چار شاخوں کے درمیان میں بیٹھے پھر اپنی پوری کوشش کر لے تو اس پر غسل واجب ہو گیا . . .“ [بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 95] لغوی تشریح: «إِذَا جَلَسَ» یعنی جب مرد بیٹھ جائے۔ «بَيْنَ شُعَبِهَا» عورت کی شاخوں میں۔ «شُعَب» «شُعْبَةٌ» کی جمع ہے۔ ”شین“ پر ضمہ اور ”عین“ پر فتحہ ہے۔ درخت کی شاخ کے لیے استعمال ہوتا ہے یا کسی چیز کا کچھ حصہ بھی اس سے مراد لیا جاتا ہے۔ عورت کی چار شاخوں سے مراد اس کے دو بازو اور دو ٹانگیں ہیں۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سے مراد عورت کے پاؤں اور رانیں ہیں۔ اور یہ بھی قول ہے کہ اس سے عورت کی دونوں پنڈلیاں اور دونوں رانیں مراد ہیں۔ جو بھی مراد ہو مقصود جماع سے کنایہ ہے۔ اور ابوداود کی ایک روایت میں «وَأَلْزَقَ الْخِتَانُ الْخِتَانَ» بھی مروی ہے۔ ”عضو مخصوص کے عورت کی شرم گاہ سے ملاپ پر غسل واجب ہو جاتا ہے۔“ [سنن أبى داود، الطهارة، باب فى الإكسال، حديث: 21] «ثُمَّ جَهَدَهَا» اس میں کنایہ ہے مرد کے عضو مخصوص کے عورت کی شرم گاہ میں دخول سے۔ فوائد و مسائل: ➊ مرد کا عضو مخصوص جب عورت کی شرم گاہ میں داخل ہو جائے خواہ حشفہ ہی غائب ہو ایسی صورت میں غسل واجب ہو جاتا ہے۔ ➋ خلفائے اربعہ اور ائمہ اربعہ کے علاوہ اکثر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین عظام رحمہ الله علیہم کا بھی یہی مذہب ہے۔ بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 95