You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: «أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَكَلَ كَتِفَ شَاةٍ ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
Ibn 'Abbas reported: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) took (meat of) goat's shoulder and offered prayer and did not perform ablution.
عطاء بن یسار نے حضرت ابن عباسرضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہﷺ نے بکری کا شانہ تناول فرمایا، پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 65 ´آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا` «. . . عن عبد الله بن عباس ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اكل كتف شاة، ثم صلى ولم يتوضا . . .» ”. . . سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بکری کے کندھے کا (بھونا ہوا) گوشت کھایا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور (دوبارہ) وضو نہیں کیا . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 65] تخریج الحدیث: [وأخرجه البخاري 207، ومسلم354، من حديث مالك به] تفقہ: ① معلوم ہوا کہ وضو کرنے کے بعد آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا لیکن یاد رہے کہ اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے جیسا کہ دوسری حدیث سے ثابت ہے۔ دیکھئے [صحيح مسلم 360، دارالسلام: 802] لہٰذا یہ مستثنی ہے۔ ② سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ نے گوشت کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔ [الموطا 27/1 ح53 وسنده صحيح] ③ ربیعہ بن عبدالله بن الہدیر رضی اللہ عنہ نے (سیدنا) عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ رات کا کھانا کھایا پھر انہوں نے نماز پڑھی اور (دوبارہ) وضو نہیں کیا۔ [الموطا 26/1 ح49 وسنده صحيح] ④ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے روٹی اور گوشت کھایا پھر کلی کی اور ہاتھ دھوئے اور اپنے چہرے پر اس کے ساتھ مسح کیا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔ [الموطا 26/1 ح 50 وسنده صحيح] ⑤ عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ آگ پر پکا ہوا کھانا کھانے کے بعد وضو نہیں کرتے تھے۔ [الموطأ 1/27 ح52 وسنده صحيح] ⑥ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ جب عراق سے (مدینہ) تشریف لائے تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ دونوں اُن کے پاس (ملاقات کے لئے) آئے۔ آپ نے ان دونوں کی خدمت میں آگ پر پکا ہوا کھانا پیش کیا تو انہوں نے اس سے کھایا پھر سیدنا انس رضی اللہ عنہ وضو کرنے لگے تو دونوں صحابیوں نے پوچھا: اے انس! یہ کیا ہے؟ کیا عراقیت ہے؟ انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کاش میں ایسا نہ کرتا۔ سیدنا ابوطلحہ اور سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے اٹھ کر نماز پڑھی اور دوبارہ وضو نہ کیا۔ المؤطآ 27/1، 28 ح 55 و سندہ صحیح معلوم ہوا کہ آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو ٹوٹنے والی حدیث منسوخ ہے، اس سے صرف اونٹ کا گوشت مستشنٰی ہے، یہ گوشت کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے - ⑦ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اگ پر پکی ہوئی چیز سے وضو کے قائل تھے اور سیدنا عباس قائل نہیں تھے، پھر جب سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بات کی تو سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے انھیں وضو نہ کرنے کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حدیث سنائی دیکھئے [مسند أحمد 1/366 ح3464 وسنده صحيح] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا لہٰذا معلوم ہوا کہ انہوں نے اپنے عمل سے رجوع کرلیا تھا۔ واللہ اعلم ⑧ اگر کوئی چکنائی والی چیز کھائی جائے یا دودھ پیا جائے تو کلی کرنی چاہئے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 170