You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا سَمِعْتُمُ النِّدَاءَ، فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ»
Abu Sa'id al-Khudri reported: When you hear the call (to prayer), repeat what the Mu'adhdhin pronounces.
حضرت ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب تم اذان سنو تو جو مؤذن کہتا ہے اسی کی طرح کہو۔‘‘
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 153 ´اذان کا جواب ہر حالت میں مشروع ہے` «. . . وعن ابي سعيد الخدري رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: إذا سمعتم النداء فقولوا مثل ما يقول المؤذن . . .» ”. . . سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب تم اذان سنو تو تم بھی اسی طرح کہتے جاؤ جس طرح مؤذن کہہ رہا ہے . . .“ [بلوغ المرام/كتاب الصلاة: 153] فوائد ومسائل: ➊ اس حدیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جس طرح مؤذن کلمات اذان کہے اسی طرح سننے والا بھی کہتا جائے۔ اور یہ جواب ہر حالت میں مشروع ہے، خواہ انسان پاک ہو یا ناپاک، البتہ بول وبراز وغیرہ میں مصروف ہو تو جواب دینا جائز نہیں۔ ➋ «حَيَّ عَلٰي الصَّلَاة، حَيَّ عَلٰي الْفَلَاح» کے جواب میں «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِالله» کہا جائے۔ ➌ جس روایت میں یہ آیا ہے کہ جس طرح مؤذن کہے تم بھی اسی طرح کہو، تو یہ حکم عام ہے اور «حَيَّ عَلٰي الصَّلَاة، حَيَّ عَلَي الْفَلَاح» کے جواب میں «لَا حَوْل وَ لَا قُوَّةَ اِلَّا بِالله» کہنے کا حکم خاص ہے۔ اور یہ طے شدہ اصول ہے کہ خاص کو عام پر اور مقید کو مطلق پر ترجیح دی جائے گی۔ جمہور علماء کے نزدیک یہی مسنون ہے۔ بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 153