You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْمُجْمِرِ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ، وَعَبْدُ اللهِ بْنُ زَيْدٍ، هُوَ الَّذِي كَانَ أُرِيَ النِّدَاءَ بِالصَّلَاةِ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ فِي مَجْلِسِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، فَقَالَ لَهُ بَشِيرُ بْنُ سَعْدٍ: أَمَرَنَا اللهُ تَعَالَى أَنْ نُصَلِّيَ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ، فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ قَالَ: فَسَكَتَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى تَمَنَّيْنَا أَنَّهُ لَمْ يَسْأَلْهُ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قُولُوا اللهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَالسَّلَامُ كَمَا قَدْ عَلِمْتُمْ»
Abdullah b. Zaid-he who was shown the call (for prayer in a dream) narrated it on the authority of Abu Mas'ud al-Ansari who said: We were sitting in the company of Sa'id b. 'Ubida when the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) came to us. Bashir b. S'ad said: Allah has commanded us to bless you. Messenger of Allah! But how should we bless you? He (the narrator) said: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) kept quiet (and we were so much perturbed over his silence) that we wished we had not asked him. The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) then said: (For blessing me) say: 0 Allah, bless Muhammad and the members of his household as Thou didst bless the mernbers of Ibrahim's household. Grant favours to Muhammad and the members of his household as Thou didst grant favours to the members of the household of Ibrahim in the world. Thou art indeed Praiseworthy and Glorious ; and salutation as you know.
نعیم بن عبد اللہ مجمر سے روایت ہے کہ محمد بن عبد اللہ بن زید انصاری نے (محمد کے والد عبد اللہ بن زید وہی ہیں جن کو نماز کے لیے اذان خواب میں دکھائی گئی تھی) انہیں ابو مسعود انصاریرضی اللہ عنہ کے متعلق بتایا کہ انہوں نے کہا: ہم سعد بن عبادہرضی اللہ عنہ کی مجلس میں تھے کہ رسول اللہﷺ ہمارے پاس تشریف لائے، چنانچہ بشیر بن سعدرضی اللہ عنہ نے آپ سے عرض کی: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے ہمیں آپ پر درود بھیجنے کا حکم دیا ہے تو ہم آپ پر درود کیسے بھیجیں؟ انہوں نے کہا: اس پر رسول اللہﷺ خاموش ہوگئے حتیٰ کہ ہم نے تمنا کی کہ انہوں نے آپ سے یہ سوال نہ کیا ہوتا، پھر رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ کہو:اے اللہ! رحمت فرما محمد اور محمد کی آل پر، جیسے تو نے رحمت فرمائی ابراہیم کی آل پر اور برکت نازل فرما محمد اور محمد کی آل پر، جیسے تو نے سب جہانوں میں برکت نازل فرمائی ابراہیم کی آل پر، بلاشبہ تو سزا وار حمد ہے، عظمتوں والا ہے اور سلام اسی طرح ہے جیسے تم (پہلے) جان چکے ہو۔‘‘
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 126 ´درود کا بیان` «. . . 268- مالك عن نعيم بن عبد الله المجمر أن محمد بن عبد الله بن زيد الأنصاري، وعبد الله بن زيد هو الذى كان رأى النداء بالصلاة، أخبره عن أبى مسعود الأنصاري أنه قال: أتاني رسول الله صلى الله عليه وسلم فى مجلس سعد بن عبادة، فقال له بشير بن سعد: أمرنا الله أن نصلي عليك يا رسول الله، فكيف نصلي عليك؟ قال: فسكت رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى تمنينا أنه لم يسأله، ثم قال: ”قولوا: اللهم صل على محمد وعلى آل محمد، كما صليت على آل إبراهيم، وبارك على محمد، وعلى آل محمد كما باركت على آل إبراهيم، فى العالمين إنك حميد مجيد، والسلام كما قد علمتم.“ . . .» ”. . . سیدنا ابومسعود الانصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ کی مجلس میں ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو بشیر بن سعد رضی اللہ عنہ نے آپ سے کہا: یا رسول اللہ! اللہ نے ہمیں آپ پر درود پڑھنے کا حکم دیا ہے، پس ہم آپ پر درود کیسے پڑھیں؟ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش ہو گئے حتیٰ کہ ہماری یہ خواہش ہوئی کہ (کاش) انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہ) سوال نہ کیا ہوتا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کہو «اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ» اے اللہ! محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اور آل محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) پر درود بھیج جیسا کہ تو نے آل ابراہیم علیہ السلام پر درود بھیجا، اور محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اور آلِ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) پر برکتیں نازل فرما جیسا کہ تو نے آلِ ابراہیم علیہ السلام پر برکتیں نازل فرمائیں اور سلام (التحیات) اسی طرح ہے جیسا کہ تم نے جان لیا ہے . . .“ [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 126] تخریج الحدیث: [وأخرجه مسلم 405، من حديث ما لك به] تفقه: ➊ در ود کا جو بھی صیغہ حدیث سے ثابت ہے وہ پڑھنا مسنون اور مشروع ہے۔ ➋ نماز کے آخری تشہد میں درود پڑھنا واجب اور پہلے تشہد میں بہتر ومستحب ہے۔ ➌ عام طور پر نماز میں جو درود پڑھا جاتا ہے وہ درج ذیل ہے:۔ «اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ» اس کا ثبوت [صحيح بخاري 3370] اور [سنن الكبريٰ للبيهقي 148/2ح 2856 وسنده صحيح] میں ہے۔ ➍ آل سے مراد اہل بیت مثلاً نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں اور آل علی وغیرہ بھی ہیں اور کتاب وسنت کی اتباع کرنے والی امت بھی اس میں شامل ہے لیکن یہاں آل سے مراد اہل و اتباع ہیں۔ ➎ قرآن مجید میں سورۃ الاحزاب (56) میں جس درود پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے اس سے مراد نماز میں درج بالا اور دوسرے مسنون درود پڑھنا ہیں۔ بعض علماء کہتے ہیں کہ ساری زندگی میں ایک دفعہ درود پڑھنا واجب ہے۔ علماء کا یہ قول مرجوح ہے اور راجح یہی ہے کہ ہر نماز میں درود پڑھنا فرض ہے۔ موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 268