You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام مسلم بن الحجاج النيسابوري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا قَالَ الْقَارِئُ: {غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ} [الفاتحة: 7] فَقَالَ: مَنْ خَلْفَهُ: آمِينَ، فَوَافَقَ قَوْلُهُ قَوْلَ أَهْلِ السَّمَاءِ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ "
Abu Huraira reported: The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said: When the reciter (Imam) utters: Not of those on whom (is Thine) wrath and not the erring ones, and (the person) behind him utters Amin and his utterance synchronises with that of the dwellers of heavens, all his previous sins would be pardoned.
سہیل کے والد ابو صالح نے حضرت ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ جب قاری ﴿غیر المغضوب علیہم والا الضالین﴾ کہے اور جو اس کے پیچھے ہے وہ (بھی) آمین کہے اور اس کا کہنا آسمان والوں کی کہی ہوئی (آمین) کے موافق ہو جائے تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔‘‘
حافظ نديم ظهير حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابن ماجه 853 ´آمین زور سے کہنا` «. . . عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: تَرَكَ النَّاسُ التَّأْمِينَ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَالَ: غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلا الضَّالِّينَ قَالَ: آمِينَ حَتَّى يَسْمَعَهَا أَهْلُ الصَّفِّ الْأَوَّلِ فَيَرْتَجُّ بِهَا الْمَسْجِدُ . . .» ”. . . ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ لوگوں نے آمین کہنا چھوڑ دیا حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب «غير المغضوب عليهم ولا الضالين» کہتے تو آمین کہتے، یہاں تک کہ پہلی صف کے لوگ سن لیتے، اور آمین سے مسجد گونج اٹھتی . . .“ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة: 853] فقہ الحدیث بشر بن رافع کی روایت میں یہ الفاظ: ”لوگوں نے آمین چھوڑ دی ہے“ سخت باطل بلکہ موضوع ہیں کیونکہ صحابہ و تابعین سے تو آمین بالجہر ثابت ہے۔ «والحمدلله» ماہنامہ الحدیث حضرو ، شمارہ 134، حدیث\صفحہ نمبر: 20