You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ حُرًّا فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ هَكَذَا رَوَى هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا وَرَوَى عِكْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رَأَيْتُ زَوْجَ بَرِيرَةَ وَكَانَ عَبْدًا يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ وَهَكَذَا رُوِيَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَقَالُوا إِذَا كَانَتْ الْأَمَةُ تَحْتَ الْحُرِّ فَأُعْتِقَتْ فَلَا خِيَارَ لَهَا وَإِنَّمَا يَكُونُ لَهَا الْخِيَارُ إِذَا أُعْتِقَتْ وَكَانَتْ تَحْتَ عَبْدٍ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَرَوَى الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ حُرًّا فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَى أَبُو عَوَانَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ فِي قِصَّةِ بَرِيرَةَ قَالَ الْأَسْوَدُ وَكَانَ زَوْجُهَا حُرًّا وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ
Aishah narrated: “Barfah’s husband was a free man, so the Messenger of Allah let her choose.”
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ بریرہ کے شوہرآزاد تھے، پھربھی رسول اللہ ﷺنے انہیں اختیاردیا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- عائشہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اسی طرح ہشام نے اپنے والد عروہ سے اور عروہ نے عائشہ سے روایت کی ہے، وہ کہتی ہیں کہ بریرہ کا شوہرغلام تھا،۳- عکرمہ سے روایت ہے کہ ابن عباس کہتے ہیں: میں نے بریرہ کے شوہر کودیکھا ہے، وہ غلام تھے اور انہیں مغیث کہاجاتاتھا،۴- اسی طرح کی ابن عمر سے روایت کی گئی ہے،۵- بعض اہل علم کااسی پر عمل ہے، وہ کہتے ہیں کہ جب لونڈی آزادمردکے نکا ح میں ہو اور وہ آزاد کردی جائے تو اسے اختیارنہیں ہوگا۔ اسے اختیار صرف اس صورت میں ہوگا ،جب وہ آزاد کی جائے اور وہ کسی غلام کی زوجیت میں ہو۔ یہی شافعی ، احمد اوراسحاق بن راہویہ کا قول ہے،۶- لیکن اعمش نے بطریق: إبراہیم، عن الأسود، عن عائشۃ روایت کی ہےکہ بریرہ کے شوہر آزاد تھے تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں اختیار دیا ۔اورابوعوانہ نے بھی اس حدیث کوبطریق: الأعمش، عن إبراہیم، عن الأسود، عن عائشۃ بریرہ کے قصہ کے سلسلہ میں روایت کیا ہے، اسود کہتے ہیں: بریرہ کے شوہر آزاد تھے،۷- تابعین اوران کے بعد کے لوگوں میں سے بعض اہل علم کا اسی پرعمل ہے۔ اوریہی سفیان ثوری اور اہل کوفہ کابھی قول ہے ۱ ؎ ۔
وضاحت: ۱؎ : راجح روایت یہی ہے کہ بریرہ کے شوہر غلام تھے اور ان کا نام مغیث تھا «حراً» کا لفظ وہم ہے کما تقدم۔