You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَيَّرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَرْنَاهُ أَفَكَانَ طَلَاقًا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ بِمِثْلِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَاخْتَلَفَ أَهْلُ الْعِلْمِ فِي الْخِيَارِ فَرُوِيَ عَنْ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُمَا قَالَا إِنْ اخْتَارَتْ نَفْسَهَا فَوَاحِدَةٌ بَائِنَةٌ وَرُوِيَ عَنْهُمَا أَنَّهُمَا قَالَا أَيْضًا وَاحِدَةٌ يَمْلِكُ الرَّجْعَةَ وَإِنْ اخْتَارَتْ زَوْجَهَا فَلَا شَيْءَ وَرُوِيَ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ قَالَ إِنْ اخْتَارَتْ نَفْسَهَا فَوَاحِدَةٌ بَائِنَةٌ وَإِنْ اخْتَارَتْ زَوْجَهَا فَوَاحِدَةٌ يَمْلِكُ الرَّجْعَةَ و قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ إِنْ اخْتَارَتْ زَوْجَهَا فَوَاحِدَةٌ وَإِنْ اخْتَارَتْ نَفْسَهَا فَثَلَاثٌ وَذَهَبَ أَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ وَالْفِقْهِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ فِي هَذَا الْبَابِ إِلَى قَوْلِ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ وَأَمَّا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ فَذَهَبَ إِلَى قَوْلِ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
Aishah said: The Messenger of Allah gave us the choice, so we chose him. So was that a divorce?
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اختیار دیا( چاہیں تو ہم آپ کے نکاح میں رہیں اور چاہیں تو نہ رہیں) ہم نے آپ کو اختیار کیا۔ کیا یہ طلاق مانی گئی تھی؟ ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- (ساتھ رہنے اور نہ رہنے کے) اختیاردینے میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ عمر اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کاکہناہے کہ اگرعورت نے خودکواختیارکرلیا تو طلاق بائنہ ہوگی۔اور انہی دونوں کا یہ قول بھی ہے کہ ایک طلاق ہوگی اور اسے رجعت کا اختیار ہوگا۔ اور اگر اس نے اپنے شوہرہی کو اختیار کیا تو اس پر کچھ نہ ہوگایعنی کوئی طلاق واقع نہ ہوگی ۲؎ ،۴- اورعلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اگر اس نے خودکو اختیار کیا تو طلاق بائن ہوگی اور اگر اس نے اپنے شوہرکو اختیار کیا تو ایک ہوگی لیکن رجعت کا اختیار ہوگا،۵- زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اگر اس نے اپنے شوہرکواختیار کیا تو ایک ہوگی اور اگر خودکو اختیار کیا تو تین ہوں گی،۶- صحابہ کرام اوران کے بعدکے لوگوں میں سے اکثر اہل علم و فقہ اس باب میں عمر اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کے قول کی طرف گئے ہیں اور یہی ثوری اور اہل کوفہ کابھی قول ہے،۷- البتہ احمدبن حنبل کا قول وہی ہے جو علی رضی اللہ عنہ کا ہے۔
وضاحت: ۱؎ : استفہام انکاری ہے یعنی طلاق نہیں مانی تھی۔ ۲؎ : اور یہی قول اس صحیح حدیث کے مطابق ہے۔