You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: مَنْ حَدَّثَكُمْ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يَبُولُ قَائِمًا فَلاَ تُصَدِّقُوهُ، مَا كَانَ يَبُولُ إِلاَّ قَاعِدًا. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَبُرَيْدَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَسَنَةَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَائِشَةَ أَحْسَنُ شَيْئٍ فِي هَذَا الْبَابِ وَأَصَحُّ. وَحَدِيثُ عُمَرَ إِنَّمَا رُوِيَ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْكَرِيمِ بْنِ أَبِي الْمُخَارِقِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ قَالَ: رَآنِي النَّبِيُّ ﷺ - وَأَنَا أَبُولُ قَائِمًا - فَقَالَ: "يَا عُمَرُ، لاَ تَبُلْ قَائِمًا، فَمَا بُلْتُ قَائِمًا بَعْدُ". قَالَ أَبُوعِيسَى: وَإِنَّمَا رَفَعَ هَذَا الْحَدِيثَ عَبْدُ الْكَرِيمِ بْنُ أَبِي الْمُخَارِقِ، وَهُوَ ضَعِيفٌ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ: ضَعَّفَهُ أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ وَتَكَلَّمَ فِيهِ. وَرَوَى عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: مَا بُلْتُ قَائِمًا مُنْذُ أَسْلَمْتُ. وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْكَرِيمِ. وَحَدِيثُ بُرَيْدَةَ فِي هَذَا غَيْرُ مَحْفُوظٍ. وَمَعْنَى النَّهْيِ عَنْ الْبَوْلِ قَائِمًا: عَلَى التَّأْدِيبِ لاَ عَلَى التَّحْرِيمِ، وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: إِنَّ مِنْ الْجَفَاءِ أَنْ تَبُولَ وَأَنْتَ قَائِمٌ
Aishah said: Whoever narrated to you that the Prophet would urinate while standing; then do not believe him. He would not urinate except while squatting. [He said:] There are narrations on this topic from Umar, Buraidah, [and Abdur-Rahman bin Hasanah].
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : جوتم سے یہ کہے کہ نبی اکرم ﷺ کھڑے ہوکر پیشاب کرتے تھے تو تم اس کی تصدیق نہ کرنا، آپ بیٹھ کرہی پیشاب کرتے تھے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں عمر، بریدہ،عبدالرحمن بن حسنہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں،۲- اس باب میں عائشہ رضی اللہ عنہا کی یہ حدیث سب سے زیادہ عمدہ اورصحیح ہے،۳- عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ مجھے نبی اکرم ﷺ نے کھڑے ہوکر پیشاب کرتے ہوئے دیکھاتو فرمایا: عمر! کھڑے ہوکر پیشاب نہ کرو، چنانچہ اس کے بعد سے میں نے کبھی بھی کھڑے ہوکر پیشاب نہیں کیا۔ عمر رضی اللہ عنہ کی اس حدیث کو عبدالکریم ابن ابی المخارق نے مرفوعاً روایت کیاہے اور وہ محدّثین کے نزدیک ضعیف ہیں، ایوب سختیانی نے ان کی تضعیف کی ہے اور ان پر کلام کیاہے، نیزیہ حدیث عبیداللہ نے نافع سے اور نافع نے ابن عمر سے کہ عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے جب سے اسلام قبول کیاکبھی کھڑے ہوکر پیشاب نہیں کیا۔ یہ حدیث عبدالکریم بن ابی المخارق کی حدیث سے (روایت کے اعتبارسے) زیادہ صحیح ہے ۲؎ ، ۴- اس باب میں بریدۃ رضی اللہ عنہ کی حدیث محفوظ نہیں ہے،۵- کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی ممانعت ادب کے اعتبارسے ہے حرام نہیں ہے ۳؎ ،۶- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ تم کھڑے ہوکر پیشاب کرو یہ پھوہڑپن ہے ۴؎ ۔
وضاحت: ۱؎ : ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کا یہ دعویٰ اپنے علم کے لحاظ سے ہے، ورنہ بوقت ضرورت نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر بھی پیشاب کیا ہے جیسا کہ اگلی حدیث میں آ رہا ہے، ہاں آپ کی عادت مبارکہ عام طور پر بیٹھ ہی کر پیشاب کرنے کی تھی، اور گھر میں کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی ضرورت ہی پیش نہیں آتی ہے۔ ۲؎ : یعنی عبدالکریم کی مرفوع روایت کہ (نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب سے روکا) ضعیف ہے، جبکہ عبیداللہ العمری کی موقوف روایت صحیح ہے۔ ۳؎ : یعنی کھڑے ہو کر پیشاب کرنا حرام نہیں بلکہ منع ہے۔ ۴؎ : دونوں (مرفوع و موقوف) حدیثوں میں فرق یوں ہے کہ مرفوع کا مطلب ہے : نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے عمر رضی الله عنہ کو جب سے منع کیا تب سے انہوں نے کھڑے ہو کر پیشاب نہیں کیا، اور موقوف روایت کا مطلب ہے کہ عمر رضی الله عنہ اپنی عادت بیان کر رہے ہیں کہ اسلام لانے کے بعد میں نے کبھی کھڑے ہو کر پیشاب نہیں کیا۔