You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنْتُ أَبِيعُ الْإِبِلَ بِالْبَقِيعِ فَأَبِيعُ بِالدَّنَانِيرِ فَآخُذُ مَكَانَهَا الْوَرِقَ وَأَبِيعُ بِالْوَرِقِ فَآخُذُ مَكَانَهَا الدَّنَانِيرَ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْتُهُ خَارِجًا مِنْ بَيْتِ حَفْصَةَ فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ لَا بَأْسَ بِهِ بِالْقِيمَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَرَوَى دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ مَوْقُوفًا وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ لَا بَأْسَ أَنْ يَقْتَضِيَ الذَّهَبَ مِنْ الْوَرِقِ وَالْوَرِقَ مِنْ الذَّهَبِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَقَدْ كَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ ذَلِكَ
Narrated Ibn 'Umar: I would sell camels at Al-Baqi', so I would sell them for Dinar but take in place of them Dirham, and, I would sell for silver and take Dinar in its place. So I went to the Messenger of Allah (ﷺ) and found him leaving the house of Hafsah. I asked him about that and he said: 'There is no harm in that when it (equals) the price.' [Abu 'Eisa said:] We do not know of this Hadith being Marfu' except from the narration of Simak bin Harb from Sa'eed bin Jubair, from Ibn 'Umar. Dawud bin Abi Hind narrated this Hadith from Abu Sa'eed bin Jubair, from Ibn 'Umar in Mawquf form. This is acted upon according to some of the people of knowledge. There is no harm in paying for gold with silver and silver with gold. This is the view of Ahmad and Ishaq. Some of the people of knowledge, among the Companions and others, disliked that.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں بقیع کے بازار میں اونٹ بیچا کرتاتھا،میں دیناروں سے بیچتا تھا ، اس کے بدلے چاندی لیتا تھا، اور چاندی سے بیچتا تھا اور اس کے بدلے دینار لیتاتھا،میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اورمیں نے آپ کو دیکھاکہ آپ حفصہ رضی اللہ عنہا کے گھر سے نکل رہے ہیں تو میں نے آپ سے اس کے بارے میں پوچھا آپ نے فرمایا: قیمت کے ساتھ ایساکرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ہم اس حدیث کو صرف سماک بن حرب ہی کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں، ۲- سماک نے اسے سعید بن جبیر سے اورسعید نے ابن عمرسے روایت کی ہے اورداود بن أبی ھند نے یہ حدیث سعید بن جبیرسے اورسعیدنے ابن عمرسے موقوفاً روایت کی ہے، ۳- بعض اہل علم کاعمل اسی حدیث پر ہے کہ اگر کوئی سوناکے بدلے چاندی لے یا چاندی کے بدلے سونا لے، تو کوئی حرج نہیں ہے۔یہی احمد اوراسحاق کا بھی قول ہے،۴- اورصحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم نے اسے مکروہ جانا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ البیوع ۱۴ (۳۳۵۴)، سنن النسائی/البیوع ۵۰ (۴۵۸۶)، سنن ابن ماجہ/التجارات ۵۱ (۲۲۶۲)، (تحفة الأشراف : ۷۰۵۳)، مسند احمد (۲/۳۳، ۵۹، ۹۹، ۱۰۱، ۱۳۹)