You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ أَعْتَقَ سِتَّةَ أَعْبُدٍ لَهُ عِنْدَ مَوْتِهِ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُمْ فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ قَوْلًا شَدِيدًا ثُمَّ دَعَاهُمْ فَجَزَّأَهُمْ ثُمَّ أَقْرَعَ بَيْنَهُمْ فَأَعْتَقَ اثْنَيْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَةً قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَهُوَ قَوْلُ مَالِكٍ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ يَرَوْنَ اسْتِعْمَالَ الْقُرْعَةِ فِي هَذَا وَفِي غَيْرِهِ وَأَمَّا بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَهْلِ الْكُوفَةِ وَغَيْرِهِمْ فَلَمْ يَرَوْا الْقُرْعَةَ وَقَالُوا يُعْتَقُ مِنْ كُلِّ عَبْدٍ الثُّلُثُ وَيُسْتَسْعَى فِي ثُلُثَيْ قِيمَتِهِ وَأَبُو الْمُهَلَّبِ اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو الْجَرْمِيُّ وَهُوَ غَيْرُ أَبِي قِلَابَةَ وَيُقَالُ مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو وَأَبُو قِلَابَةَ الْجَرْمِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ
Narrated 'Imran bin Husain: A Man from the Ansar freed six slaves of his upon his death, and he did not have any wealth aside from them. That was conveyed to the Prophet (ﷺ), and he said some harsh words about him. He said: Then he called for them and he divided them and had them draw lots. So he freed two of them and left four as slaves.
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ایک انصاری شخص نے مرتے وقت اپنے چھ غلاموں کوآزاد کردیا جبکہ اس کے پاس ان کے علاوہ کوئی اورمال نہ تھا، نبی اکرمﷺکو یہ خبر ملی تو آپ نے اس آدمی کو سخت بات کہی، پھر ان غلاموں کو بلایا اور دو دوکرکے ان کے تین حصے کئے، پھر ان کے درمیان قرعہ اندازی کی اورجن(دوغلاموں) کے نام قرعہ نکلاان کو آزاد کردیا اور چار کو غلام ہی رہنے دیا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اوریہ اوربھی سندوں سے عمران بن حصین سے مروی ہے،۳- اس باب میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے، ۴- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کااسی پرعمل ہے۔ اوریہی مالک ،شافعی، احمد اوراسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے۔ یہ لوگ یہ اوراس طرح کے دوسرے مواقع پر قرعہ اندازی کو درست کہتے ہیں،۵- اوراہل کوفہ وغیرہم میں سے بعض اہل علم قرعہ اندازی کو جائز نہیں سمجھتے ، اس موقع پرلوگ کہتے ہیں کہ ہرغلام سے ایک تہائی آزاد کیاجائے گا اور دوتہائی قیمت کی آزادی کے لیے کسب (کمائی) کرایاجائے گا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأیمان والنذور ۱۷ (۱۶۶۸)، سنن ابی داود/ الفتن ۱۰ (۳۹۵۸)، سنن النسائی/الجنائز ۶۵ (۱۹۵۷)، سنن ابن ماجہ/الأحکام ۲۰ (۲۳۴۵)، (تحفة الأشراف : ۱۰۸۸۰)، و مسند احمد (۴/۴۲۶، ۴۳۱، ۴۴۰)