You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْقُطَعِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رُفِعَ الْقَلَمُ عَنْ ثَلَاثَةٍ عَنْ النَّائِمِ حَتَّى يَسْتَيْقِظَ وَعَنْ الصَّبِيِّ حَتَّى يَشِبَّ وَعَنْ الْمَعْتُوهِ حَتَّى يَعْقِلَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَلِيٍّ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَذَكَرَ بَعْضُهُمْ وَعَنْ الْغُلَامِ حَتَّى يَحْتَلِمَ وَلَا نَعْرِفُ لِلْحَسَنِ سَمَاعًا مِنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا الْحَدِيثِ وَرَوَاهُ الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عَلِيٍّ مَوْقُوفًا وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالَ أَبُو عِيسَى قَدْ كَانَ الْحَسَنُ فِي زَمَانِ عَلِيٍّ وَقَدْ أَدْرَكَهُ وَلَكِنَّا لَا نَعْرِفُ لَهُ سَمَاعًا مِنْهُ وَأَبُو ظَبْيَانَ اسْمُهُ حُصَيْنُ بْنُ جُنْدَبٍ
Narrated 'Ali: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: The pen has been lifted from three; for the sleeping person until he awakens, for the boy until he becomes a young man and for the mentally insane until he regains sanity.
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : تین طرح کے لوگ مرفوع القلم ہیں(یعنی قابل مواخذہ نہیں ہیں) : سونے والا جب تک کہ نیند سے بیدار نہ ہوجائے ،بچہ جب تک کہ بالغ نہ ہوجائے،اور دیوانہ جب تک کہ سمجھ بوجھ والا نہ ہوجائے ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس سند سے علی رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن غریب ہے ،۲- یہ حدیث کئی اور سندوں سے بھی علی سے مروی ہے ، وہ نبی اکرمﷺ سے روایت کرتے ہیں ،۳- بعض راویوں نے وَعَنِ الْغُلاَمِ حَتَّی یَحْتَلِمَ کہاہے، یعنی بچہ جب تک بالغ نہ ہوجائے مرفوع القلم ہے،۴ - علی رضی اللہ عنہ کے زمانے میں حسن بصری موجودتھے،حسن نے ان کا زمانہ پایا ہے، لیکن علی سے ان کے سماع کا ہمیں علم نہیں ہے،۵- یہ حدیث :عطاء بن سائب سے بھی مروی ہے انہوں نے یہ حدیث بطریق: أبی ظبیان، عن علی بن أبی طالب، عن النبی ﷺ اسی جیسی حدیث روایت کی ہے، اور اعمش نے بطریق: أبی ظبیان، عن ابن عباس، عن علی موقوفاًروایت کیا ہے، انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا،۶- اس باب میں عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے، ۷- اہل علم کاعمل اسی حدیث پر ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (أخرجہ النسائي في الکبریٰ) (تحفة الأشراف : ۱۰۰۹۷)، وراجع: سنن ابی داود/ الحدود ۱۶ (۴۳۹۹- ۴۴۰۳)، سنن ابن ماجہ/الطلاق ۱۵ (۲۰۴۲)، و مسند احمد (۱/۱۱۶، ۱۴۰، ۹۵۵، ۱۵۸)